کراچی‘ سرجانی میں4 منزلہ عمارت گرنے سے ایک مزدور جاں بحق‘10 زخمی


کراچی(نیوزرپورٹر)بلڈر نے چند پیسوں کے عوض عمارت پر قبضہ کر کے کئی افراد کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا،کراچی کے علاقے سرجانی ٹائون میں زیرِ تعمیر 4 منزلہ عمارت گر گئی، جس کے نتیجے میں 1 مزدور جاں بحق جبکہ دیگر10مزدورزخمی ہوگئے ہیں۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے سرجانی ٹائون سیکٹر فور ڈی میں زیر تعمیر عمارت گر گئی، جس کے نتیجے میں کئی افراد ملبے تلے دب گئے، جن کی چیخ و پکار باہر کھڑے افراد کو سنائی دیتی رہی۔رات کے اندھیرے کے باعث امدادی کارروائیوں میں دشواریوں کا سامنا رہا، تاہم صبح ہوتے ہی مزید مشینری طلب کرلی گئی۔ریسکیوذرائع کے مطابق حادثے کے نتیجے میں ملبے تلے دب کر 11 مزدور زخمی ہوئے تھے،زخمی مزدوروں کو عباسی شہیداسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک زخمی 25 سالہ وریام زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔زخمیوں کی شناخت 30 سالہ ناصر،20 سالہ صغیر،24 سالہ راشد، 27 سال قیوم، 20 سالہ محمد سلیم ، 17 سالہ آکاش اور34 سالہ امیر کے نام سے ہوئی۔پولیس حکام کے مطابق عمارت کے ملبے میں فی الحال کسی شخص کے دبے ہونے کے شواہد نہیں ملے، ہیوی مشینری طلب کر لی گئی ہے اور کرین سے ملبہ ہٹایا جا رہا ہے۔پولیس کے مطابق عمارت کے گرائونڈ فلور پر رکشے پارک کیے جاتے تھے، ملبے میں متعدد رکشے بھی ملبے میں دب کر تباہ ہوگئے ہیں۔ڈی آئی جی ویسٹ ناصرآفتاب کے مطابق حادثے کا شکار ہونے والی بلڈنگ میں فلیٹ زیرِ تعمیر تھے، تاہم اس کے بلڈر سے اب تک رابطہ نہیں ہو سکا ہے۔انہوں نے بتایاکہ 11زخمی مزدوروں کو ملبے سے نکال کر اسپتال منتقل کیا گیا تھا، تاہم ایک مزدور دوران علاج زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔ مزدوروں کو طبی امداد کیلئے عباسی شہید اور جناح اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔عمارت گرنے سے متعلق انکشاف ہوا ہے کہ سرجانی بلڈنگ نہ صرف ناقص میٹریل پر تعمیر کی جا رہی تھی، بلکہ کمزور بنیادوں پر اس کا چوتھا فلور غیر قانونی طور پر تعمیر کیا جا رہا تھا۔ذرائع کے مطابق زیر تعمیر عمارت کا ایک بلڈر شعیب دبئی گیا ہوا ہے، جب کہ دوسرے پارٹنر کی تلاش میں پولیس چھاپے مار رہی ہے۔سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ذرائع نے بتایا ہے کہ زیر تعمیر بلڈنگ کے نقشے کے مطابق گرائونڈ پلس تھری فلور کی اجازت ہے، لیکن عمارت میں چوتھا فلور غیر قانونی طور پر تعمیر کیا جا رہا تھا۔دوسری جانب ذرائع نے بتایاعمارت نہ صرف خستہ حال تھی، بلکہ یہ معاملہ عدالت بھی گیا تھا۔حال ہی میں عمارت کو رہائشیوں سے خالی کروالیا گیا، لیکن ایک با اثر شخص نے عمارت پر قبضہ کرنے کے بعد بیس سے زائد مزدوروں کو رہائش دے دی۔

ای پیپر دی نیشن