سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے،شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے،متعلقہ حکام کو ہدایت
وزیراعظم کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میںجاری امدادی کارروائیوں کا جائزہ اجلاس،مشترکہ سروے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی
وزیراعظم کی زیر صدارت سیلاب سے متاثرہ علاقوں میںجاری امدادی کارروائیوں کا جائزہ اجلاس،مشترکہ سروے کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، شہباز شریف نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے،شفافیت کو ہر صورت یقینی بنایا جائے،آخری سیلاب متاثرہ کوامدادملنے تک چین سے نہیں بیٹھوں گا۔وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق وزیرِ اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت سیلاب زدہ علاقوں میں امدادی کارروائیوں کے حوالے سے اہم جائزہ اجلاس ہوا،اجلاس میں وفاقی وزرا احسن اقبال، مولانا اسعد محمود، مفتاح اسماعیل، معاونِ خصوصی وزیرِ اعظم احد چیمہ، چیئرمین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے) لیفٹیننٹ جنرل اختر نواز اور متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیرِ اعظم کے مشیر برائے امور کشمیر قمر الزمان کائرہ بزریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شریک ہوئے۔ اجلاس کے شرکا کو مشترکہ سروے کے حوالے سے تفصیلی طور پر آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ سروے میں سیلاب کے دوران جان بحق افراد، زخمیوں، تباہ شدہ گھروں، دکانوں، فصلوں اور ہلاک ہونے والے مویشیوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جائیگا، جس سے بحالی کے کاموں میں شفافیت، بہتری اور تیزی یقینی بنائی جا سکے گی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ یہ سروے سب سے پہلے بلوچستان کے سیلاب زدہ علاقوں میں کیا جائیگا۔ جب کہ یہ سروے 20 اگست 2022 سے شروع کرکے اسکی تکمیل 22 ستمبر 2022 یقینی بنائی جائے گی۔ اسکے علاوہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی جانب سے دی جانے والی فوری مالی امداد بائیو میٹرک کے نظام کے تحت تقسیم ہو گی جسکی نگرانی این ڈی ایم اے کرے گا۔ اس موقع پر وزیر اعظم شہباز شریف نے ان تمام اقدامات پر فوری عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایات جاری کرتے ہوئے کہاکہ سیلاب متاثرین کی فوری مدد اور مکمل بحالی حکومت کی اولین ترجیح ہے، سیلاب سے ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے مشترکہ سروے سب سے پہلے بلوچستان میں شروع کیا جائے،حکومت سیلاب متاثرین کی مدد اور بحالی کے طریقہ کار میں شفافیت یقینی بنائے گی۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب تک آخری سیلاب متاثرہ حقدار کو اسکا حق نہیں مل جاتا، چین سے نہیں بیٹھونگا،متاثرین کو فوری مالی مدد این ڈی ایم اے کی نگرانی میں ڈیجیٹل طریقہ کار سے فراہم کی جائے۔