لاہور(خبرنگار)لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے سی بی ڈی کے پانچ زونز میں پلاٹوں کی فروخت روکنے کی درخواست پرنگران پنجاب حکومت سے تحریری جواب طلب کرلیا، وکیل سید معظم علی شاہ نے موقف اپنایا کہ سینٹرل بزنس ڈسٹرکٹ میں پانچ زونز بنائے گئے ہیں،سی بی ڈی میں ضروریات کی اشیاء مکمل نہیں ہیں،سی بی ڈی میں سڑکیں،پانی بجلی سیوریج کی سہولیات مکمل نہیں ہیں،استدعا ہے کہ انفراسٹرکچر کے مکمل ہونے تک پانچ زونز میں فروخت کو روکنے کا حکم دیا جائے۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس راحیل کامران شیخ نے سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ اتھارٹی کی قانونی حیثیت کیخلاف تمام درخواستوں کیساتھ یکجا کرنے کی ہدایت کردی، درخواست گزار کے وکیل نے مو قف اختیار کیا کہ سی بی ڈی اتھارٹی کے زیر اہتمام 278 ایکڑ رقبے پر ویلپمنٹ کی جارہی ہے، اس میں کمرشل زون گورنمنٹ زون ، رہائشی زون ، ڈیجنٹل ڈسٹرکٹ اور انٹرٹینمنٹ زون بنائے جارہے ہیں، درخواست گزار کے مطابق سی بی ڈی اتھارٹی بغیر انفراسٹرکچر کے پلاٹ فروخت کررہی ہے، عدالت رولز کے بغیر پبلک کو پلاٹس الاٹ کرنے سے روکنے کا حکم دے، جس پر عدالت نے درخواست کو اسی نوعیت کی دیگر درخواستوں کیساتھ یکجا کرنے کی ہدایت کردی۔