یو بی جی کی پٹرولیم کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے کی شدید مخالفت

کراچی(کامرس رپورٹر)بزنس کمیونٹی کی نمائندہ تنظیم یونائٹیڈ بزنس گروپ(یو بی جی)کے صدر زبیرطفیل، سیکریٹری جنرل(سندھ زون) حنیف گوہر،سابق سینئرنائب صڈر ایف پی سی سی آئی مظہر اے ناصر اورسابق نائب صدرطارق حلیم  اور مرکزی ترجمان گلزارفیروز نے پٹرولیم کی قیمتوں میں حالیہ بے تحاشہ اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے تمام کاروباری طبقوں میں اہم خدشات کو جنم دیا ہے، صارفین کی قوت خرید میں کمی آئی ہے اوربرآمدات و سرمایہ کاری میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے، اور یہاں تک کہ صنعتکار ممکنہ طور پر صنعتی یونٹس کو بند کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔یو بی جی رہنماؤں نے کہا کہ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 20 روپے فی لیٹر اضافے کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں، یہ خاطر خواہ اضافہ پندرہ دن  میں ایک اور زبردست اضافے کی نشاندہی کرتا ہے جبکہ صرف دو ماہ میں پیٹرول کی قیمتوں میں 40 روپے فی لیٹر کا اضافہ ہوا ہے، جس نے پاکستان کی تاریخ میں ایک بے مثال ریکارڈ قائم کر دیا ہے۔کاروباری برادری کے رہنماؤں نے کہا کہ زیادہ لوگوں کا کاروبار جو پہلے ہی شدید مہنگائی کے دباؤ سے دوچار ہے، اب بند ہونے کے خطرے کا سامنا کر رہا ہے، اس بے تحاشہ اضافہ سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز)  اور کاٹیج انڈسٹریز کو شدید دھچکا لگے گا،اس اضافے سے پہلے بھی پاکستان کے پیٹرولیم، بجلی اور گیس کے نرخ خطے میں سب سے زیادہ تھے جبکہ حالیہ اضافے کے ساتھ بوجھ نہ صرف کاروباری اداروں پر پڑے گا بلکہ عام لوگوں تک پھیلے گا، عوام پر یہ اضافی دباؤ  پہلے سے ہی بہت سے چیلنجز بشمول یوٹیلیٹی کے بڑھتے ہوئے اخراجات سمیت بیشترسنگین نتائج کو جنم دے رہاہے۔یو بی جی رہنماؤں کا مزید کہا تھا کہ پیٹرولیم ٹیرف میں اضافے کے اثرات تباہ کن ہونے کا امکان ہے، جس سے پاکستانیوں کی ایک بڑی اکثریت متاثر ہوگی، بہت سے افراد غربت کی لکیر سے نیچے جانے کے خدشات سے دوچار ہیں، جس کے نتیجے میں متوسط طبقے کی آبادی کم ہو جاتی ہے اور سماجی بے چینی بڑھ جاتی ہے، کاروباری برادری، جو پہلے ہی بے شمار چیلنجز کا مقابلہ کر رہی ہے جس میں شرح مبادلہ میں اتار چڑھاؤ، بجلی کی بندش، پانی کی کمی، اور امن و امان کی موجودہ صورتحال شامل ہے، اب مزید پیچیدہ صورتحال کا سامنا کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن