لاہور (خبر نگار‘ نوائے وقت رپورٹ) سانحہ 9 مئی اور جناح ہاؤس حملے کے مرکزی مقدمے میں سابق صوبائی وزیر سمیت پی ٹی آئی کے 22 اہم رہنما اشتہاری قرار دے دئیے گئے۔ میاں اسلم اقبال، مراد سعید، عندلیب عباس، احمد نیازی، فرخ حبیب، زبیر نیازی، علی امین گنڈا پور اور حماد اظہر بھی اشتہاری قرار دے دیئے گئے۔ ملزموں کو مقدمہ نمبر 96/22 میں شامل تفتیش ہونے کے لیے بار بار بلوایا گیا۔ پولیس کے مطابق طلبی کے نوٹسز کے باوجود ملزم شامل تفتیش نہیں ہوئے۔ ان کے گھروں، ڈیروں اور دفاتر پر بھی چھاپے مارے گئے۔ عدالت سے احکامات لیکر ملزموں کو اشتہاری قرار دیا گیا۔ انسداد دہشت گردی عدالت کے جج اعجاز احمد بٹر نے زمان پارک کے باہر پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس میں پی ٹی آئی کے 3 رہنمائوں کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی۔ عدالت نے پولیس کی درخواست پر حماد اظہر، زبیر خان نیازی اور خالد گجر کے اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا۔ ملزموں کے خلاف تھانہ ریس کورس میں مقدمہ نمبر 852/23 درج ہے جس میں ملزمان پر زمان پارک کے سامنے پولیس کی گاڑیاں جلانے کا الزام ہے۔ پولیس نے حسان نیازی کو بھی اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی تاہم ان کے دوسرے مقدمے میں گرفتار ہونے کی وجہ سے اشتہاری قرار دینے کی کارروائی روک دی گئی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے 9 مئی واقعات کے مقدمات میں خدیجہ شاہ، عالیہ حمزہ سمیت دیگر ملزموں کی درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔ عدالت نے خواتین کی ضمانتوں پر وکلاء کو 21 اگست کو دلائل کے لیے طلب کرلیا۔ عدالت نے دیگر ملزمان کی ضمانتوں پر کارروائی غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔ لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس سلطان تنویر احمد کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے ڈاکٹر یاسمین راشد، اعجاز چوہدری، محمود الرشید ودیگران کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کیخلاف پنجاب حکومت کی درخواستوں پر فریقین کو نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا۔ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل خرم خان نے موقف اپنایا کہ 9 مئی کے واقعات میں درج مقدمات میں پولیس نے ملزمان کو گرفتار کیا۔ انسداد دہشتگردی عدالت نے پولیس کی استدعا پر جسمانی ریمانڈ نہیں دیا۔ قانون کے مطابق پندرہ سے تیس دن کا جسمانی ریمانڈ عدالت دے سکتی ہے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے جسمانی ریمانڈ نہ دینے سے پولیس تفتیش ادھوری ہے۔ عدالت جسمانی ریمانڈ نہ دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے۔ عدالت تفتیش مکمل کرنے کیلئے ملزمان کی کسٹڈی میںدینے کا حکم دے۔ لاہور پولیس نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بھانجے حسان نیازی ایڈووکیٹ کا نام اے پلس کیٹیگری کے ملزموں میں شامل کر دیا۔ پولیس ذرائع کے مطابق 9 مئی کے واقعہ میں ملوث ملزمان کے نام اے پلس اور اے کیٹیگریز لسٹ میں شامل کئے گئے ہیں۔ لاہور پولیس کی ٹیم قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد ملزم حسان نیازی کو لینے کے لئے اگلے ہفتے لاہور سے کوئٹہ جائے گی۔ ڈاکٹر یاسمین راشد کی طبیعت ناساز ہونے پر ہسپتال لایا گیا۔ بعد ازاں ان کا ایکو کارڈیو ٹیسٹ ٹھیک آنے پر انہیں واپس جیل بھجوا دیا گیا۔