تشدد کے واقعہ سے پریشان ، مجرموں کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، نگران وزیراعظم: وفاقی کابینہ فائنل، اعلان جلد ہوگا

اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری+خبر نگار خصوصی +نوائے وقت رپورٹ)  نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے اپنی کابینہ فائنل کر لی، اور اب صرف حتمی مشورے کیے جا رہے ہیں جس کے بعد جلد ہی نگران کابینہ کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔جلیل عباس جیلانی، حفیظ شیخ، سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی، سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود دفاعی تجزیہ کار سید محمد علی، فیصل واڈا، سلطان علی الانہ، شمشاد اختر، احسان غنی اور دیگر ناموں پر غور کیا جا رہا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران کابینہ میں وزارت خارجہ کی ذمہ داری سابق سفارتکار جلیل عباس جیلانی کو سونپے جانے کا امکان ہے، وہ امریکا میں پاکستان کے سابق سفیر بھی رہ چکے ہیں۔ ذرائع کا بتانا ہے کہ نگران وزیر خزانہ کے لیے گزشتہ روز آصف علی زرداری کے نامزد کردہ سلطان علی الانہ کا نام فائنل کیا گیا تھا تاہم ان کی دوہری شہریت کی وجہ سے اب نگران وزیر خزانہ کے لیے مزید دو ناموں وقار مسعود اور بیگم شمشاد اختر کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے جن میں سے کسی ایک کو یہ ذمہ داری دیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق نگران وزیر خزانہ کے لئے سابق سیکرٹری خزانہ وقار مسعود کے نام قرعہ فال نکلے کے قوی امکانات ہیں۔ اس کے علاوہ نگران وزیر داخلہ کے لیے نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے انتہائی قریبی ساتھی اور قابل اعتماد دوست سرفراز بگٹی کے نام پر غور کیا جا رہا ہے جس کی ایک وجہ ان کا سابق وزیر داخلہ ہونا بھی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کے کئے سابق پولیس آفیسر شعیب سڈل کا نام بھی زیر غور ہے۔دریں اثناء نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کے لئے سعودی حکومت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل بالخصوص سعودی عرب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز تر کرنے کی بنیاد رکھے گی۔جاری بیان کے مطابق  نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے سعودی عرب کے سفیر نواف بن سعید احمد المالکی نے ملاقات کی۔سعودی سفیر نے وزیراعظم کو عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور خادم حرمین  شریفین ،ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور سعودی عرب کے عوام کی جانب سے نیک خواہشات اور مبارکباد پیش کی۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی اور گہرے تعلقات ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے معاشی استحکام اور ترقی کے لئے سعودی حکومت کی مسلسل حمایت پر شکریہ ادا کیا۔ سعودی حکومت سے درخواست کی کہ  پاکستانی ورکرز کوہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔ وزیراعظم نے سعودی قیادت کے وژن کو سراہتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کو اپنے قابل اعتماد شراکت دار کے طور پر شمار کر سکتا ہے۔وزیراعظم نے کہاحال ہی میں قائم کی گئی خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی ) پہلے کی طرح کام کرتی رہے گی اور بالخصوص سعودی عرب سے غیر ملکی سرمایہ کاری کو تیز تر کرنے کی بنیاد رکھے گی۔ اس سلسلے میں انہوں نے توانائی، انفراسٹرکچر، زراعت، آئی ٹی اور افرادی قوت کو تعاون کے ممکنہ شعبوں کے طور پر اجاگر کیا۔سعودی سفیر نے اس بات کا اعادہ کیا کہ سعودی عرب اور پاکستان ایک برادرانہ رشتے میں بندھے ہوئے ہیں جس کی خصوصیت باہمی اعتماد اور افہام و تفہیم اور مشترکہ مفاد کے تمام دوطرفہ اور علاقائی امور پر قریبی تعاون ہے۔دریں اثناء یو اے ای  کے سفیر نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ سے ملاقات کی ، یو اے ای  کے سفیر نے نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کو عہداہ سنبھالنے پر مبارکباد دی، نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے یو اے سی حکومت کا شکریہ ادا کیا ، وزیر اعظم نے حکومت کیا کہ پاکستان یو اے ای کے درمیان تاریخی تعلقات  ہیں۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے سابق صوبائی وزیر بلوچستان میر سرفراز چاکر ڈومکی اور آغا شکیل احمد درانی نے اسلام آباد میں ملاقات کی۔ بدھ کووزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سیجاری بیان کے مطا بق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے نگران وزیر اعظم کو وز ارت عظمی کا منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے دونوں رہنماؤں کا شکریہ ادا کیا۔ نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے سابق سینیٹر سیف مگسی نے ملاقات کی۔ بدھ کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں سیف مگسی نے وزیرِ اعظم کو منصب سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ وزیرِ اعظم نے سیف مگسی کا شکریہ ادا کیا۔

ای پیپر دی نیشن