1965میں پی آئی اے کی قاہرہ میں تباہ ہونے والی پرواز میں زندہ بچنے والے صلاح الدین انتقال کرگئے

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے سابق جنرل منیجر پبلک افیئرز صلاح الدین صدیقی 93 برس کی عمر میں آج لندن میں انتقال کر گئے۔ وہ قاہرہ طیارہ حادثے میں زندہ بچ جانے والے 6 مسافروں میں سے آخری حیات مسافر تھے۔

صلاح الدین صدیقی جنرل منیجر پبلک افیئرز کے عہدے سے 1980 میں پی آئی اے سے ریٹائر ہوئے تھے۔ 20 مئی 1965 کو پی آئی اے کی کراچی سے قاہرہ کیلئے افتتاحی پرواز پی کے 705 لینڈنگ سے کچھ پہلے قاہرہ ایئرپورٹ سے 20 کلو میٹر دور گر کر تباہ ہو گئی تھی۔ 

اس افتتاحی پرواز کو کراچی سے ظہران (سعودی عرب)، قاہرہ اور وہاں سے لندن جانا تھا۔ پرواز میں مسافروں اور عملے سمیت 128 مسافر سوار تھے۔ حادثے میں 122 مسافر اور عملے کے ارکان جاں بحق ہو گئےتھے۔ ان میں پی آئی اے کی معروف ائیرہوسٹس مومی گل درانی بھی شامل تھیں۔

اس افسوسناک حادثہ میں 21 صحافی بھی جاں بحق ہوئے۔ ان میں ایسوسی ایٹڈ پریس آف پاکستان کے ایڈمنسٹریٹر مسٹر اے کے قریشی اور نیشنل پریس ٹرسٹ کے چیئرمین میجر جنرل حیا الدین بھی شامل تھے۔

 حادثہ میں 6 خوش قسمت مسافر زندہ بچ گئے تھے۔ جن میں آج انتقال کر جانے والے پی آئی اے کے سابق جنرل منیجر صلاح الدین صدیقی شامل تھے اور وہ زندہ بچ جانے والے آخری حیات مسافر تھے۔ 

صلاح الدین صدیقی طویل عرصے سے لندن میں مقیم تھے۔ خاندانی ذرائع کے مطابق صلاح الدین صدیقی کے پسماندگان میں ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔

پی آئی اے ترجمان نے ایئرلائن انتظامیہ کی جانب سے صلاح الدین صدیقی کے انتقال پر سوگوار خاندان سے تعزیت کا اظہار کیا اور کہا آج ہم اپنے ایک دیرینہ ساتھی سے محروم ہو گئے۔ قومی ایئرلائن کیلئے صلاح الدین صدیقی کی خدمات یاد رکھی جائیں گی

ای پیپر دی نیشن