پشاور (نوائے وقت رپورٹ) خیبرپی کے اسمبلی میں ریاستی اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر کردار ادا کرنے کے لیے قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔ خیبرپی کے اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی) کے رکن احمد کنڈی نے آئینی اداروں کو آئینی حدود میں رہ کر اپنا کردار ادا کرنے کی قرارداد پیش کی، جسے ایوان میں متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔ قرارداد میں کہا گیا کہ آئینی ادارے کی جانب سے لوگوں کی جان و مال، جمہوری، آزادی اظہار رائے کو دبانے سے گریز کیا جائے اور آئین کی متعلقہ شقوں پر اس کی روح کے مطابق عمل کریں۔ برصغیر کے مسلمانوں نے پاکستان حاصل کرنے کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے، برصغیر کے مسلمانوں خصوصاً پشتونوں نے بے پناہ تکالیف برداشت کیں۔ قیام پاکستان سے آج تک لوگ آزادی اظہار رائے سے محروم ہیں۔ خیبرپی کے اسمبلی اجلاس میں حکومتی رکن طارق اریانی نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور پر ایوان میں الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ طارق اریانی نے کہا کہ 9 مئی کے واقعے میں ہمارے پی ٹی آئی کے کارکنان آئی جی کی وجہ سے پابند سلاسل ہیں، سی ایم صاحب سے درخواست کی کہ جو جیلوں میں ہیں ان کی مدد کریں۔ جن پولیس والوں نے اپنی حدود سے تجاوز کیا ہے ان کے خلاف کارروائی کی جائے، سی ایم نے ان پولیس والوں کو پروموٹ کیا۔ حیران ہوں کہ ہماری حکومت میں زیادتی کرنے والوں کو کیوں پروموٹ کیا جا رہا ہے؟۔