آئی ایم ایف کا دبائوم گردشی قرض میں اضافہ روکنے کیلئے بجلی کی قیمت بڑھاناناگزیروزارت توانائی

Aug 17, 2024

اسلام آباد (خبرنگار خصوصی) وزارت پاور ڈویژن حکام نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پاور کے اجلاس میں مہنگی بجلی کی ذمہ داریآئی ایم ایف پر ڈال دی۔ سیکرٹری توانائی نے کہا کہ گردشی قرضوں کی حد میں اضافے کو روکنے کیلئے بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیز ہے۔ قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں آئی پی پیز معاہدوں کی تفصیلات کے علاوہ 200 یونٹ کراس ہونے پر چھ ماہ میں جرمانے کے معاملے پر بریفنگ طلب کر لی۔ اجلاس میں آمدن سے زائد بلز پر ارکان پھٹ پڑے۔ ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ چھ ماہ سے بجلی بلز دوگنا سے بھی بڑھ گئے ہیں، عوام بلز نہیں بھر سکتے۔ وزارت پاور ڈویژن حکام نے مہنگی بجلی کا معاملہ آئی ایم ایف پر ڈالتے ہوئے بتایا نقصانات، گردشی قرض میں اضافہ ہورہا ہے۔ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت گردشی قرض کی حد مقرر کر دی  گئی ہے۔ 230 ارب سے زیادہ گردشی قرض نہیں بڑھا سکتے۔ آئی ایم ایف کے دبائو کے باعث بجلی کی قیمتیں بڑھیں، پھر آئی پی پیز کو ڈالر میں ادائیگیاں بھی بڑی وجوہات ہیں۔ سیکرٹری وزارت توانائی نے کمیٹی میں بتایا کہ آئی ایم ایف نے کہا ہے بجلی کی پوری قیمت وصول کی جائے، آئی ایم ایف سے بات کرتے ہیں لیکن وہ ماننے کو تیار نہیں۔ سیکرٹری توانائی نے بجلی کی قمیتوں میں اضافے کے حوالے یہ بھی بتایا کہ آئی ایم ایف کا ہم پر دباؤ ہے کہ گردشی قرضے پر جو سود آرہا ہے وہ عوام پر پاس کیا جائے۔ جو بھی آئی پی پیز کو ادائیگیاں ہوں گی عوام پر ہی بوجھ ڈالا جائے گا، ہم نے صارف پر ہی سارا بوجھ ڈالنا ہے۔  قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں آئی پی پیز معاہدوں پر بریفنگ مانگ لی۔ حکام نے بتایا کہ بجلی کی 3 تقسیم کار کمپنیاں نجکاری کے لیے تیار ہیں۔ آئیسکو، گیپکو اور فیسکو نجکاری کے پہلے مرحلے میں شامل ہیں۔ نیپرا نے ہمیں 11 فیصد لاسز کی اجازت دی ہے، باقی دنیا میں لاسز کا معیار 7  فیصد ہے، ڈسکوز جو بھی لے گا نقصانات کے ساتھ ہی خریدے گا۔ پنجاب کی کمپنیاں بھی 150 ارب روپے کے نقصانات کر رہی ہے۔ دریں اثناء پی ٹی آئی کے ایم این اے اقبال آفریدی نے قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں خواتین کے لباس پر اعتراض اٹھا دیا۔ اقبال آفریدی کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کے الیکٹرک کی خاتون جس لباس میں شریک ہوئی ہے وہ قابل اعتراض ہے۔ اس طرح کے لباس میں اجلاس میں شرکت نہیں ہونی چاہیے۔ اجلاس میں خواتین کے لباس کے لیے ایس او پیز ہونے چاہیے۔ جبکہ پی ٹی آئی ہی کے رکن اسمبلی عامر ڈوگر نے کہا کہ پورا ملک بل بل کر رہا ہے اور اگر کوئی نوجوان قوم کی ترجمانی کریں تو انہیں اٹھا لیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ ہمیں رونے دیا جاتا ہے اور نہ جینے دیا جاتا ہے،  ہمیں احتجاج بھی نہیں کرنے دیا جا رہا۔

مزیدخبریں