لندن، سری نگر (کے پی آئی) کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی جیلوں اور عقوبت خانوں میں قید حریت رہنمائوں، کارکنوں اور نوجوانوں کی حالات زار پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروںپر زور دیا ہے کہ وہ کشمیری قیدیوں کی رہائی کیلئے بھارت پر دبائو ڈالیں۔ ادھر انڈین الیکشن کمشن نے وادی میں دس برس بعد انتخابی ڈرامے کا اعلان کر دیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت نے حریت رہنمائوں، کارکنوں، کشمیری وکلاء، انسانی حقوق کے کارکنوں، صحافیوں اور علماء سمیت ہزاروں کشمیریوں کو مقبوضہ علاقے اور بھارت کی جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر رکھا ہے۔ نظر بندوںکو طبی سمیت تمام بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔ جبکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں کنٹریکٹ پر تعینات لیکچرر شدید مسائل ومشکلات کا شکار ہیں۔ حکام تنخواہوں میں اضافے کے ان کے مطالبے کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ کنٹریکٹ پر تعینات وادی کشمیر کے لیکچررز کا کہنا ہے کہ انہیں انتہائی قلیل تنخواہ دی جارہی ہے جس کی وجہ سے وہ شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ لندن میں مقیم کشمیری کارکن مزمل ایوب ٹھاکر پر ہندوتوا غنڈوں نے حملہ کر کے انہیں شدید زدوکوب کیا ہے۔ مزمل ایوب ٹھاکر نے ایک بیان میں کہا کہ کشمیر سے متعلق ایک تقریب میں شرکت کے بعد جب وہ واپس لوٹ رہے تھے تو کچھ لوگوں نے ان کا پیچھا کیا اور کار میں داخل ہونے کے دوران میرے سر پر وار کرنے کی کوشش کی۔ ریاستی اسمبلی کیلئے ووٹنگ 18 ستمبر سے یکم اکتوبر تک 3 مراحل میں ہوگی۔ ووٹوں کی گنتی 4اکتوبر کو ہو گی۔ 87 لاکھ ووٹرز اہل ہوں گے۔ اسمبلی ارکان کی تعداد 90 ہے۔