فائر وال کی تنصیب سے انٹرنیٹ ڈاﺅن ہونے سے معیشت کو پہنچنے والے نقصان پر پا رلیمنٹیرینز، سافٹ ویئر ہاو¿سز، انٹرنیٹ پرووائیڈرز اور صنعتکاروں نے شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آئی ٹی کی ترقی پر بڑا حملہ ہے، اس سے اب تک 30 کروڑ ڈالر سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ ملک میں انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے پر سینٹ قائمہ کمیٹی انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان پھٹ پڑے اور سخت احتجاج کیا گیا۔ سیکرٹری انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ئی ٹی) عائشہ حمیرا نے بتایا ہے کہ موبائل آپریٹرز کی سروس میں مسئلہ ہے، یہ مسئلہ طویل نہیں ہوگا، جلد انٹرنیٹ کا مسئلہ حل ہوجائیگا۔ حکام نے بتایا کہ ڈیٹا پروٹیکشن بل پر جون میں مشاورت مکمل کرلی گئی تھی‘ جلد اس کا ڈرافٹ حتمی شکل اختیار کرلے گا۔افنان اللہ نے کہا کہ انٹرنیٹ سست ہونے سے کم از کم 500 ملین کا نقصان ہوا ہے۔ بہت سے ای کامرس کے فورمز چھوڑ کر جا رہے ہیں۔ سینیٹر ہمایوں نے کہا کہ فائروال نے لوگوں کا روزگار تباہ کردیا ہے، پہلے ہی سرمایہ کاری نہیں ہو رہی، اس طریقہ سے سارا کاروبار تباہ ہوجائیگا۔
فائر وال کے نفاذ سے جو پیچیدگیاں سامنے آرہی ہیں‘ اس سے سب سے زیادہ متاثر شعبہ انفرمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی) ہوا ہے۔ انٹرنیٹ سے جڑے تمام کاروبار میں مندا نظر آرہا ہے اور ہر اس شخص کی پرائیویسی متاثر ہو رہی ہے جو موبائل فون پر مختلف ایپس استعمال کر رہا ہے۔ بے شک سوشل میڈیا پر ریاستی اداروں کیخلاف جاری پروپیگنڈا کے آگے بند باندھنا ناگزیر ہو چکا ہے اور ان شرپسندوں کیخلاف جو ممکن ہو‘ اقدامات بروئے کار لانے کی ضرورت ہے مگر انکے سدباب کیلئے ایسا راستہ اختیار نہ کیا جائے جس سے ملکی معیشت کو نقصان ہو اور عام آدمی کی پرائیویسی متاثر ہو۔ ان شرپسندوں کے اکاﺅنٹ بلاک کرکے ان کا سدباب کیا جا سکتا ہے جس میں سائبر کرائم ونگ اپنا مو¿ثر کردار ادا کرسکتا ہے۔ موجودہ حالات میں پاکستان معاشی نقصان کا بالکل متحمل نہیں ہو سکتا۔ اس وقت آئی ٹی کا شعبہ دنیا کے ہر ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔اس لئے ملکی ترقی اور اسکی معیشت کو پاﺅں پر کھڑا کرنے کیلئے پاکستان کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کی ضرورت ہے جس میں آئی ٹی کا شعبہ اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔ انٹرنیٹ کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے ای کامر س سمیت کئی سافٹ ویئر شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ جو غیرملکی کمپنیاں پاکستان کے سافٹ ویئر ہاﺅسز سے کام لے رہی ہیں‘ وہ بھی مایوسی کا شکار ہیں‘ مسلسل نیٹ پرابلم کی وجہ سے کئی کمپنیوں نے اپنے رابطے بھارت سے جوڑ لئے جس کا نقصان لامحالہ پاکستان کو ہی اٹھانا پڑ رہا ہے جس کا اعتراف حکومتی نمائندے بھی کر رہے ہیں۔ ایک طرف وزیراعظم بیرونی سرمایہ کاری کیلئے کوشاں ہیں‘ دوسری جانب سوشل میڈیا پر شرپسند عناصر کی پراپیگنڈا مہم کو روکنے کیلئے آئی ٹی شعبے کو شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے۔ فائروال کے نفاذ سے شرپسندوں پر تو قابو نہیں پایا جا سکا الٹا اس سے ملک کے صنعت کاروں‘ تاجروں اور عوام کیلئے پیچیدگیاں پیدا ہو گئی ہیں۔ بہتر ہے کہ ان عناصر کے سدباب کیلئے وہ طریقہ اختیار کیا جائے جو چین نے اپنایا ہے۔ 90ءکی دہائی میں جب اس وقت کی ڈیموکریٹک پارٹی نےسوشل میڈیا پر حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا تو اس نے انٹرنیٹ پر ایسا سسٹم نصب کیا جس سے نہ کاروبار متاثر ہوا‘ نہ معیشت کو نقصان پہنچا اور نہ کسی شہری کی پرائیویسی متاثر ہوئی۔
فائروال کے مضمرات
Aug 17, 2024