مدینہ منورہ نمایندہ نوائے وقت (جاوید اقبال بٹ) سکولوں کے پوزیشن ہولڈرز کو حکومت کی طرف سے انعامات دینے کا فیصلہ قابل تحسین ہے۔ تلخ لیکن حقیقی سچ اس وقت پاکستان کے 80 فیصد گھرانے اپنا ماہانہ گھر چلانے سے قاصر ہیں۔بجلی میں 14 روپیہ فی یونٹ ریلیف بھی 2 ماہ کی بجائے مستقل کیا جائے ۔جاوید اقبال بٹ صدر مسلم لیگ ن مدینہ منورہ نے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ تصویر کا دوسرا رخ بھی دیکھئے۔جن طلبا و طالبات کو طب انجینرنگ یا دوسرے شعبہ میں اعلی ڈگری کہ ساتھ گولڈ میڈلسٹ ملے ہیں۔ان کو تو ترجیجی بنیادوں پر نوکری دے دو،اسوقت ملک میں سب سے زیادہ تعلیم۔یافتہ فارغ التحصیل ویلے بیٹھے ہیں۔ ان سے سے اکثر بچے بچیاں پنجاب پبلک سروس کمیشن کا امتحان پاس بھی کر لیں تو پتہ چلتا ھے امتحان دینے والے 6700 امیدوار تھے۔پاس oونے والے 410 امیدوار اور اسامی / سیٹ 70 کی تھی.اصل ملک کا نقصان یہ ھے ابتدائی کلاس سے ڈگری کے حصول میں ڈاکڑ انجینر دوسرے شعبوں پر کروڑوں لگتے ھیں آخر ڈگری حاصل وصول ک بعد سرکاری نوکری نصیباں نال یہی المیہ ہے۔اسوقت ملک میں 80 فیصد گھرانے ایسے ہیں جو اپنی ماہانہ آمدن سے گھر کا خرچہ چلانا مشکل ہو چکا ہے تو آج کے حالات میں والدین جو بجلی کابل،سکول فیس اور گھر کا کرایہ دے لے وہ خوش قسمت تصور گنا جاتا ہے۔