بغداد: بش کو جوتے مارنے والے صحافی پر شدید تشدد‘ بازو اور پسلیاں توڑ دیں‘ معمر قذافی کی بیٹی کا منتظر زیدی کیلئے بہادری کے ایوارڈ کا اعلان

بغداد (ریڈیو نیوز/ اے پی پی) امریکی صدر بش کو جوتے مارنے والے صحافی المنتظر زیدی پر پولیس نے تشدد کی انتہا کر دی۔ صحافی کے بھائی نے میڈیا کو بتایا کہ تشدد سے زیدی کی پسلیاں اور بازو ٹوٹ گیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کا بھائی قوم کا بیٹا ہے اور اس نے عراقی عوام کے جذبات کی عکاسی کی ہے۔ زیدی کے بھائی نے کہا کہ ہم کسی صورت جھکیں گے نہیں اور رہائی تک احتجاج جاری رکھیں گے۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ زیدی ہمیشہ سے ہی امریکہ مخالف نظریات رکھتا تھا اور اس نے صدر بش کو جوتے مار کر امریکہ کیخلاف نفرت کا اظہار کیا ہے۔ المنتظر کے بھائی کے مطابق انکی آنکھ اور بازو پر گہرے زخم کے نشانات بھی ہیں اور انہیں ہسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔ صدر بش کو جوتے مارنے والے عراقی صحافی منتظر الزیدی کے ساتھیوں نے انکشاف کیا ہے کہ منتظر الزیدی امریکہ مخالف تھا اور اس نے صدر بش کو جوتے مارنے کی منصوبہ بندی کئی ماہ سے کر رکھی تھی اور جیسے ہی اسے موقع ملا اس نے اپنے منصوبے کو عملی جامہ پہنا دیا۔ ماہرین کے مطابق منتظر الزیدی نے جوتا مارکر عراقی عوام کے جذبات کی ترجمانی کی اور وہ راتوں رات عراقی عوام کا ہیرو بن گیا اس لئے اب حکومت کے لئے اسے زیادہ عرصہ تک قید میں رکھنا ناممکن ہو گا۔ دریں اثناء لیبیا کی غیرسرکاری فلاحی تنظیم ’’واعتصمو‘‘ نے امریکی صدر جارج ڈبلیو بش کو بغداد میں پریس کانفرنس کے دوران جوتے مارنے والے عراقی صحافی کیلئے بہادری کے ایوارڈ کا اعلان کرتے ہوئے اس کی رہائی کا مطالبہ کر دیا۔ لیبیا کے رہنما معمر قذافی کی بیٹی عائشہ قذافی جو ’’واعتصمو‘‘ کی سربراہ ہیں، نے ایک بیان میں عراقی حکومت سے یہ مطالبہ بھی کیا کہ وہ امریکی صدر کی بغداد میں پریس کانفرنس کو بار بار ٹی وی پر دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ عراقی صحافی منتظر الزیدی نے امریکی صدر کے ساتھ اپنے سلوک میں دنیا بھر میں انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والوں کی نمائندگی کی ہے جبکہ عراقی عدالتی حکام نے المنتظر کے کیس کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ادھر امریکی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر جوتا پھینکنے والے صحافی پر تشدد کیا گیا ہے تو وہ اسکی مذمت کرینگے۔ منتظر الزیدی کی رہائی کیلئے عراق میں دوسرے روز بھی ہزاروں افراد نے مظاہرے کئے جبکہ کئی پاکستانی شہروں میں بھی عراقی صحافی سے اظہار یکجہتی کیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی عرب ملکوں میں بھی احتجاج ہوا۔ شرقپور سے نامہ نگار کے مطابق شرقپور شریف پریس کلب کی جانب سے عراقی صحافی منتظر الزیدی کی رہائی کے سلسلے میں پُرامن احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں شرقپور کے صحافیوں نے ننگے پائوں شرکت کی۔ صدر پریس کلب نے اعلان کیا کہ کل مورخہ 17دسمبر کو لیڈی پارک میں علامتی بھوک ہڑتال کریں گے۔

ای پیپر دی نیشن