اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر آصف علی زرداری کو سیاسی منظر سے ہٹانے کی صورت میں سیاسی شہادت اور مزاحمت کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی چوتھی برسی کے موقع پر تاریخی اور فیصلہ کن خطاب کر کے ایسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے تمام آئینی راستے مسدود ہو جائیں۔ دوسری طرف اپوزیشن مسلم لیگ (ن) کوشش کر رہی ہے آئین کے دائرہ میں رہ کر سیاسی منظر پر تبدیلی لائی جائے۔ مسلم لیگ (ن) نے ماورائے آئین کسی اقدام کی حمایت سے معذوری ظاہر کی ہے اور وہ آئینی آپشن استعمال کرنے کا مشورہ دے رہی ہے۔ صدر گڑھی خدا بخش جانا چاہتے ہیں مگر 10 روز کے دوران ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی تو وہ وطن واپس نہیں آئیں گے بلکہ دبئی سے لندن یا نیویارک چلے جائیں گے۔ اسلام آباد نئے سیٹ اپ کے قیام کے بارے میں قیاس آرائیوں کی زد میں ہے۔ آئندہ 10 روز میں ملکی سیاست میں کوئی بھی انہونی ہو سکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے دوسرا فاروق لغاری بننے سے انکار کر دیا ہے اور صدر کے ساتھ ساتھ جانے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا سینٹ سے حالیہ خطاب ایک طے شدہ بات تھی جس میں انہوں نے تحفظات ظاہر کئے۔ اطلاعات کے مطابق آصف علی زرداری کے معالج کا میڈیکل سرٹیفکیٹ منظر عام پر لایا جا سکتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں قائم مقام صدر فاروق ایچ نائیک کا کردار غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ زرداری کے مجوزہ خطاب کی تیاری کی جا رہی ہے۔
آرٹیکل 47 کے ذریعے ہٹایا جانا قبول نہیں‘ زبردستی لاگو کیا گیا تو منشور ”ایسے دستور کو نہیں مانتا“ ہو گا: زرداری
Dec 17, 2011
اسلام آباد (محمد نواز رضا‘ وقائع نگار خصوصی) باخبر ذرائع کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی نے صدر آصف علی زرداری کو سیاسی منظر سے ہٹانے کی صورت میں سیاسی شہادت اور مزاحمت کا راستہ اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ صدر آصف علی زرداری 27 دسمبر کو گڑھی خدا بخش میں محترمہ بے نظیر بھٹو کی چوتھی برسی کے موقع پر تاریخی اور فیصلہ کن خطاب کر کے ایسے حالات پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ انہیں اقتدار سے ہٹانے کے تمام آئینی راستے مسدود ہو جائیں۔ دوسری طرف اپوزیشن مسلم لیگ (ن) کوشش کر رہی ہے آئین کے دائرہ میں رہ کر سیاسی منظر پر تبدیلی لائی جائے۔ مسلم لیگ (ن) نے ماورائے آئین کسی اقدام کی حمایت سے معذوری ظاہر کی ہے اور وہ آئینی آپشن استعمال کرنے کا مشورہ دے رہی ہے۔ صدر گڑھی خدا بخش جانا چاہتے ہیں مگر 10 روز کے دوران ان کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں لائی گئی تو وہ وطن واپس نہیں آئیں گے بلکہ دبئی سے لندن یا نیویارک چلے جائیں گے۔ اسلام آباد نئے سیٹ اپ کے قیام کے بارے میں قیاس آرائیوں کی زد میں ہے۔ آئندہ 10 روز میں ملکی سیاست میں کوئی بھی انہونی ہو سکتی ہے۔ پیپلزپارٹی کے ذرائع کے مطابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی نے دوسرا فاروق لغاری بننے سے انکار کر دیا ہے اور صدر کے ساتھ ساتھ جانے کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا سینٹ سے حالیہ خطاب ایک طے شدہ بات تھی جس میں انہوں نے تحفظات ظاہر کئے۔ اطلاعات کے مطابق آصف علی زرداری کے معالج کا میڈیکل سرٹیفکیٹ منظر عام پر لایا جا سکتا ہے۔ موجودہ صورتحال میں قائم مقام صدر فاروق ایچ نائیک کا کردار غیر معمولی اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ زرداری کے مجوزہ خطاب کی تیاری کی جا رہی ہے۔