کراچی (نوائے وقت نیوز) متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا ایک مشترکہ اجلاس ہوا جس میں سپریم کورٹ کی جانب سے گزشتہ روز الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس جاری ہونے کے معاملے کا جائزہ لیاگیا۔ ایم کیو ایم کے جاری کردہ بیان کے مطابق رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اس بات پر مکمل اتفاق کیا گیا کہ الطاف حسین کے خلاف توہین عدالت کا نوٹس انصاف کے تقاضوں کے صریحاً خلاف ہے کیونکہ سپریم کورٹ کے ایک مخصوص بنچ کے ایک فاضل جج نے 28 نومبر 2012ءکو کراچی بدامنی کیس پر عملدرآمد کی سماعت کے دوران جو ریمارکس دیئے کہ” کراچی میں حلقہ بندیاں اس طرح کی جائیں کہ کسی ایک جماعت کی اجارہ داری نہ ہو“ وہ سراسر غیر آئینی، غیر قانونی، غیر جمہوری اور عوام کے مینڈیٹ کی کھلی توہین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کسی بھی جج کو یہ حق نہیں پہنچتاکہ وہ عوام کے دیئے گئے مینڈیٹ کو اجارہ داری سے تعبیر کرے اور اسے ختم کرنے کے احکامات دے کیونکہ یہ حق صرف عوام کا ہے۔
رابطہ کمیٹی پاکستان اور لندن کا مشترکہ اجلاس‘ الطاف کو توہین عدالت کا نوٹس انصاف کے تقاضے کے صریحاً خلاف ہے: متحدہ
Dec 17, 2012