لاہور (نیوز رپورٹر) شفاءالملک حکیم محمد حسن قرشی علم و فن، مہذب و شائستہ اور پر وقار شخصیت کے حامل انسان ہی نہیںبلکہ اپنی افتاد طبع اور فطری خوبیوں کی بدولت علمی، طبی، سماجی، سیاسی، ثقافتی، معاشی اور دینی حلقوں میں اپنا ایک ممتاز مقام رکھتے تھے۔ان خیالات کا اظہار پاکستان طبی کانفرنس اور بزم قرشی پاکستان کے زیر اہتمام شفاءالملک حکیم محمد حسن قرشی اور حکیم آفتاب احمد قرشی کی برسی کی تقریب میں پروفیسر حکیم محمد اعجاز فاروقی، پروفیسر حکیم وید جمیل خان،پروفیسر حکیم افتخار مبین عرشی، حکیم جاوید رسول، حکیم محمد احمد سلیمی، حکیم سید عمران فیاض، حکیم محمد افضل میو، حکیم منیر احمد شکوری، حکیم سلیم اختر ملک، حکیم وسیم انور، حکیم جاوید رضا، انجینئر سلیم صابراور بابا جی اثر انصاری نے کیا انہوں نے کہا کہ شفاءالملک حکیم محمد حسن قرشی اور ان کے ساتھیوں نے طب کے فروغ اورا طباءکے وقار کو بلند کرنے کے لیے جو خدمات سر انجام دیں وہ سنہرے حروف سے لکھے جانے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور طب و اطباءکے لیے سخت ترین امتحان اور مشکلات کا دور ہے۔اس لمحے ہم سب پرلازم ہے کہ ہم اکابرین کے بتائے ہوئے راستوںپر چلتے ہوئے متحد ہو کر ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے ہو کر اپنے جائز مطالبات اور حقوق کی جنگ لڑیں ورنہ مغربی سازشیں طب یونانی کو کامیاب نہ ہونے دیںگی۔