ای او بی آئی کیس: اراضی کی رقوم کی ٹرانزیکشن شفاف نہیں: ایف آئی اے

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ میں ای او بی آئی کرپشن کیس کی سماعت میں ایف آئی اے نے تحقیقاتی رپورٹ جمع کرادی جس کے مطابق اراضی کی  خریدو فروخت میں ہونے والی رقوم کی ٹرانزیکشن شفاف نہیں۔ کیس کے ایک ملزم چودھری مسعود ملک بیرون ملک فرار ہوگئے ہیں۔ ایف آئی اے نے 58 لاکھ کے بنک اکائنٹس منجمد کردئیے ہیں۔ ای او بی آئی کی اراضی کی نیلامی 7 جنوری کو کی جائیگی۔ دیگر ذمہ داروں کے خلاف تحقیقات اور کارروائی کی جا رہی ہے۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے ای او بی آئی کرپشن کیس کی سماعت کی تو ایف آئی اے کے ڈائریکٹر ملک جاوید نے رپورٹ پیش کرتے ہوئے بتایا ارضی سے متعلق ٹرانزیکشن کا عمل شفاف نہیں،متعدد جگہ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کی گئی ہے رولز کو نظر انداز کرتے ہوئے بغیر متعلقہ حکام کی منظوری کے معاہدے کرکے رقوم خورد  برد کی گئی ہے۔  (ق) لیگ  کے رہنما چودھری وجاہت کے پرنسپل سیکرٹری چوہدری مسعود ملک کے 58لاکھ کے بنک اکائونٹس منجمد کر دیئے گئے ہیںمگر وہ بیرون ملک فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔  ای او بی آئی  کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ادارے کی زمین کی نیلامی 7 جنوری کو ہوگی۔ ایف آئی اے نے چند افراد کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی استدعا کی عدالت نے جسے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کسی فردکے بارے میں ٹھوس شواہدثبوت کے بغیر کسی کا نام ای سی ایل میں نہیں ڈالا جاسکتا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...