اسلام آباد (آن لائن) سابق صدر جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف نے خصوصی عدالت میں اپنے خلاف دائر سنگین غداری کیس کا بھرپور مقابلہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے اور اس مقصد کیلئے کئی سابق چیف جسٹسز اور معروف سینئر قانون دانوں سمیت درجنوں سینئر وکلاء کی خدمات حاصل کرلی ہیں ۔ مختلف امور کیلئے وکلاء کی 10 رکنی فیلڈ ٹیم‘ 4 رکنی ریسرچ ٹیم اور 5 رکنی لیگل تھنک ٹینک قائم کردیا ہے جو اس فیلڈ ٹیم کیلئے بھرپور مواد فراہم کریں گے۔ ذرائع کے مطابق دس رکنی وکلاء کی جو ٹیم مقرر کی گئی ہے اس میں الیاس صدیقی، ابراہیم ستی‘ ایس اے رحمن قریشی، بیرسٹر سیف، بیرسٹر شاہدہ جمیل، بیرسٹر کرن ایوب تنولی، احمد رضا قصوری، بیرسٹر ایس جے درانی‘ افشاں عادل اور راجہ فاروق شامل ہیں۔ اس ٹیم کی معاونت کیلئے بنائی گئی ریسرچ ٹیم معروف قانون دانوں شریف الدین پیرزادہ ‘ وسیم سجاد‘ ایس ایم ظفر اور ملک محمد قیوم پر مشتمل ہوگی۔ اسکے ساتھ ساتھ پانچ رکنی تھنک ٹینک بھی قائم کیا گیا ہے جس میں لاہور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس افتخار حسین چودھری‘ سابق چیف جسٹس شرعی عدالت فضل الٰہی خان ‘ پشاور ہائیکورٹ کے سابق چیف جسٹس قاضی فاروق‘ سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر خالد رانجھا اور پشاور ہائیکورٹ کے سابق جج بیرسٹر جہانزیب رحیم شامل ہیں۔ ذرائع کے مطابق سابق صدر نے اپنے خلاف الزامات کا بھرپور دفاع کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے اور اس مقصد کیلئے تمام قانونی راستے اختیار کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق یہ سارے قانون دان اور سینئر وکلاء ملکر سابق صدر پر لگائے گئے الزامات کا دفاع کریں گے۔ خصوصی عدالت کی حیثیت کو بھی اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کرنے کا جائزہ لیا جارہا ہے۔