اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)سپریم کورٹ نے کراچی کے ساحل سمندر پر 950 ایکڑ اراضی پر قبضے سے متعلق کیس کی سماعت میں درخواست گزار ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کے چئیرمین سید عادل گیلانی کو آئندہ سماعت پر ہر صورت عدالت میں پیش ہونے کا حکم دےا ہے عدالت نے اراضی پر حکم امتناعی برقرار رکھتے ہوئے سندھ لینڈ یوٹلائزیشن افسر سے جامع رپورٹ طلب کرلی ہے۔ عادل گیلانی کی عدم حاضری پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عدالت نے کہا کہ یہ اراضی پورٹ قاسم کی ہے جو وفاق کی ملکیت ہے سندھ حکومت یہ اراضی ہاﺅسنگ سوسائٹی کو کیسے فروخت کرسکتی ہے؟ ملک کا تقریباً ہر ادارہ جائیداد کی خریدوفروخت کے معاملے میں دلچسپی لے رہا ہے جس کی وجہ یہ ایک منافع بخش کاروبار ہے یہ عوامی اہمیت کا نہایت اہم کیس ہے وہ جگہ لوگوں کی تفریح کے لئے ہے۔ جسٹس گلزار احمد نے کہا کہ ہاکس بے پر ساری ساحلی زمین بیچ دی گئی، تھوڑے عرصے میں لگتا ہے کراچی کو دبئی سے زمینی راستے سے ملا دیں گے، لوگوں نے ساحلی زمین پر بڑے بڑے قلعے کھڑے کر دیئے ہیں ہر جگہ سرکاری اراضی کا کاروبار ہو رہا ہے لینڈ مافےا سرگرم ہے جبکہ کارروائی کرنے والے ادارے بھی اس میں ملوث ہیں اور لینڈ مافےا کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔
سپریم کورٹ