پیرس (اے ایف پی) پشاور میں سکول پر دہشت گردی کے المناک واقعہ میں 130 سے زائد بچوں کو خون میں نہلا دیا گیا۔ پاکستان میں اس سے قبل بھی بچوں کو نشانہ بنایا گیا تاہم یہ واقعہ بچوں پر حملے کے حوالے سے ملکی تاریخ کا بدترین واقعہ تھا۔ دنیا بھر میں بچوں پر کئی بڑے حملے ہو چکے ہیں۔ 9 اکتوبر 2012ء کو سوات میں طالبات کی ایک بس کو روک کر ملالہ یوسفزئی پر فائرنگ کی گئی۔ روس میں شمالی اویشیا کے علاقے لبسلان میں چیچن علیحدگی پسندوں نے یکم ستمبر 2004ء کو حملہ کرکے 1200 افراد کو یرغمال بنا لیا تھا جس کے بعد روس کی سکیورٹی فورسز کے حملے میں 186 بچوں سمیت 331 یرغمال ہلاک اور 400 زخمی ہو گئے تھے۔ اس آپریشن میں 31 علیحدگی پسند بھی ہلاک ہوئے۔ نائیجریا میں عسکریت پسند تنظیم بوکوحرام کئی مرتبہ بچوں پر حملے کرچکی ہے۔ 14 اپریل 2014ء 276 سکول کی طالبات کو اغوا کرلیا۔ ان میں سے کئی تو فرار ہونے میں کامیاب ہو گئیں تاہم 219 بچیاں تاحال لاپتہ ہیں۔ فلپائن میں 28 جنوری 1999ء کو کوٹاباٹو کے قریب ایک سکول کے 500 طلبہ اور 70 اساتذہ کو اغوا کر لیا گیا۔ یہ کارروائی مورو اسلامک لبریشن فرنٹ نے کی بعدازاں سب کو رہا کر دیا گیا۔ امریکہ میں سکول کے بچوں پر فائرنگ کے واقعات خبروں کی زینت بنتے رہے ہیں۔ 16 اپریل 2007 ء کو ورجینیا ٹیک کے کمپلیکس میں فائرنگ سے 32 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ 14 دسمبر 2013ء کو کیٹکٹی کٹ کے نیوٹائون ایلمنٹری سکول میں فائرنگ سے 20 بچوں سمیت 26 افراد کو خون میں نہلا دیا گیا تھا۔ 20 اپریل 1999ء کولوبریڈو میں 13 بچے ہلاک کر دئیے گئے۔ جرمنی کے علاقے ایرفرٹ میں ایک سکول میں 16 افراد کو مار دیا گیا تھا۔ مارچ 1996ئی میں سکاٹ لینڈ میں بھی 16 سکول کے طلبہ کو ایک شخص نے قتل کر دیا تھا۔ ناروے میں 22 جولائی 2011ء کو ایک سمر کیمپ پر حملہ کیا گیا۔ اندرز بہرنگ بریویک نامی انتہا پسند گروپ نے بچوں سمیت 77 افراد کو خون میں نہلا دیا تھا۔