لاہور(سپورٹس رپورٹر/ نمائندہ سپورٹس) چیمپئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سلور میڈل جیت کر قومی ٹیم وطن واپس پہنچ گئی۔ واہگہ بارڈر لاہور پر پاکستان ہاکی فیڈریشن کے حکام سمیت سابق اولمپیئنز اور شائقین کی بڑی تعداد نے قومی کھلاڑیوں کا والہانہ استقبال کیا۔ بارڈر کراس کرتے ہوئے قومی کھلاڑیوں پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کی اور ڈھول کی تھاپ پر بھنگڑے ڈالے گئے۔ اس موقع پر شائقین ہاکی پاکستان زندہ باد اور قومی ہاکی ٹیم زندہ باد کے نعرے لگاتے رہے۔ کوچ شہناز شیخ کا کہنا تھا کہ فائنل سے قبل قومی ہاکی ٹیم کو سخت ذہنی اذیت کا شکار بنا گیا تاکہ فائنل میں پاکستان ٹیم جیت نہ سکے۔ جرمنی کی ٹیم سے آج میچ دوبارہ ہو جائے اسے تین صفر سے شکست دوں گا۔ سلور میڈل کو ہی گولڈ میڈل سمجھتا ہوں۔وزیر اعظم نواز شریف سے مطالبہ ہے کہ وہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کو جلد سے جلد فنڈز جاری کرئے تاکہ قومی کھیل کی ترقی کےلئے پروگرام پر عمل کر کے سابقہ اعزازت واپس حاصل کیے جائیں۔کپتان ایم عمران کا کہنا تھا کہ قوم کی دعاوں سے 16 سال بعد چیمپیئنز ٹرافی ہاکی ٹورنامنٹ میں سلور میڈل جیتا ہے۔ بھارت کے خلاف کامیابی اور ٹورنامنٹ میں سلور میڈل کو پاکستان آرمی کے نام کرتا ہوں جن حالات میں ٹورنامنٹ کھیلنے گئے تھے ایسے میں یہ رزلٹ بہت اچھا ہے۔وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف، ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین، گورنر سندھ عشرت العباد، عمر ایسوسی ایٹ اور ملک ریاض کا شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے مشکل وقت میں پاکستان ہاکی کا ساتھ دیا۔ پورے پاکستان کو مبارکباد دیتا ہوں۔ ہم نے بھارت کو سیمی فائنل میں شکست دیکر فائنل جیت لیا تھا۔ اس کے باوجود فائنل میں پوری قوت کے ساتھ کھیلے ہیں۔ مستقبل کے لئے حکومت سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فیڈریشن کو فنڈز دے اور کھلاڑیوں کی مالی معاونت کریں۔ وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف کھلاڑیوں کی مالی معاونت کریں تاکہ قومی کھیل مزید ترقی کر سکے۔