کراچی + اسلام آباد (بی بی سی+ آن لائن) کرنسی سمگلنگ کیس کی ملزمہ ماڈل ایان علی نے ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے اپنا نام خارج کرنے کے لئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انہیں والدہ کی تیمارداری کرنے دبئی جانا ہے۔ ایان علی ہائیکورٹ کے جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو اور جسٹس عبدالمالک گدی کی عدالت میں پیش ہوئیں۔ لطیف کھوسہ نے ایان علی کی پیروی کی اور عدالت کو بتایا کہ ان کی موکلہ دبئی جانا چاہتی ہیں۔ دبئی میں ان کی ماں رہتی ہیں اور ان کا وہاں بزنس بھی ہے اور وہ ایک پروفیشنل ماڈل کے طور پر کام کرتی رہی ہیں۔ ضمانت ہو چکی ہے جبکہ اب وہ نہ کسی مقدمے میں مطلوب اور نہ ہی مفرور ہیں۔ عدالت نے ان کا پاسپورٹ بھی واپس کرنے کا حکم جاری کیا ہے تاہم حکومت نے ان کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج نہیں کیا جس وجہ سے وہ بیرون ملک سفر نہیں کر سکتیں۔ ایان علی کی درخواست میں وزارت داخلہ اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔ عدالت نے متعلقہ محکموں کو نوٹس جاری کرکے 23 دسمبر کو جواب طلب کر لیا ہے۔ دوسری جانب اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایان علی کو پاسپورٹ حوالگی سے متعلق کیس کی سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کر دی۔ ایان کے وکیل نے عدالت سے جواب دینے کیلئے وقت مانگنے کی استدعا کی جسے عدالت نے منظور کرتے ہوئے آئندہ سماعت 23 دسمبر تک ملتوی کردی، واضح رہے کہ کسٹمز حکام کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ ماڈل گرل ایان پاسپورٹ ملنے کے بعد ملک سے فرار ہو سکتی ہے۔