نیویارک (رائٹرز) ایف بی آئی کی جانب سے جاری دستاویز سے معلوم ہوا ہے کہ ایف بی آئی نے 1966ء میں ”نیشن آف اسلام“ گروپ کے حوالے سے تحقیقات کے دوران مرحوم باکسر محمد علی کی نگرانی جاری رکھی اور اس حوالے سے ان کے اپنی بیوی کو طلاق دینے اور میامی کی مسجد میں خطاب پر بھی نظر رکھی جاتی رہی۔ محمد علی باکسر 74 سال کی عمر میں رواں برس جون میں انتقال کر گئے تھے۔ ایف بی آئی کو 60 اور 70 کی دہائی میں مارٹن لوتھر کنگ اور گلوکار جان لینن جیسی مقبول شخصیات کی نگرانی کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے۔ قدامت پرست گروپ ”جوڈیشل واچ“ کی اگست میں اپیل پر جاری 140 صفحات کی دستاویزات میں ایجنٹوں کو کاشیس کلے (محمد علی کا پرانا نام) کی جانب سے بیوی سونجا کلے کو طلاق دینے کے معاملے کو مانیٹر کرنے اور اس معاملے میں ”نیشن آف اسلام“ گروپ کے حوالے سے کوئی پیچیدگی دیکھنے کا کہا گیا ہے۔ ایک اور میمو میں مسجد میں محمد علی کے خطاب کے حوالے سے کہا گیا کہ محمد علی نے اس خطاب میں اپنے ہیوی ویٹ کے خطاب کو واپس لینے کے حوالے سے کی جانیوالی کوششوں کا تذکرہ کیا اور گوروں پر الزام عائد کیا ہے۔ خیال رہے محمد علی نے ہیوی ویٹ کا اعزاز جیتنے کے بعد ویت نام جنگ میں شرکت سے انکار کیا تھا جس کی وجہ سے 1967ءمیں ان سے ہیوی ویٹ کا اعزاز واپس لے لیا گیا تھا۔
محمد علی / نگرانی