سرینگر (نیٹ نیوز) مقبوضہ کشمیر میں مسلسل 160 ویں روز بھی حالات کشیدہ، بھارتی فوج کے نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ بدستور جاری ہے، احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ اور شیلنگ سے 36 سے زائد کشمیری زخمی جبکہ ایک کمسن طالبہ کو سر پر شیل لگنے سے شدید زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کر دیا جس کی بینائی سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ مشتعل مظاہرین نے بھارتی فوج کی 5 گاڑیوں کو نذر آتش کردیا، وادی میں تاحال کرفیو نافذ، لوگ گھروں میں محصور ہوکر رہ گئے۔ کھانے پینے کی اشیاء کی ایک بار پھر شدید قلت پیدا ہو گئی۔ سرینگر میں ہائیکورٹ نے آسیہ اندرابی پر عائد سیفٹی ایکٹ کوکالعدم قرار دیکر فوری رہائی کے احکامات جاری کردئیے۔ تاہم کٹھ پتلی انتظامیہ نے آسیہ اندرابی کو عدالت کے حکم کے باوجود رہا نہ کیا بلکہ بارہمولہ جیل سے رام باغ تھانے میں منتقل کر دیا۔ آسیہ اندرابی کے حوالے سے انتظامیہ کے افسر نے بتایا کہ انہیں زینبر پینل کورٹ کے تحت نقص امن کے خطرے کے پیش نظر دوسرے مقدمے میں بدستور زیرحراست رکھا گیا ہے۔ دوسری جانب بھارتی فوج نے جامع مسجد سرینگر کو پھر تالے لگا دئیے۔ مسجد میں سیرت کانفرنس منعقد ہونا تھی جسے بھارتی فورسز نے روک دیا۔ نماز جمعہ کے بعد کئی شہروں میں آزادی مارچ کئے گئے۔ جاری ہڑتال کے باعث 160ویں روز بھی دکانیں اور کاروباری ادارے بند رہے۔ ریاست میں آج ہفتے کو بھی مکمل ہڑتال ہوگی اور صبح سات سے شام 4 بجے تک تحصیل ہیڈکوارٹروں کی طرف پیدل اور موٹر سائیکلوں پرآزادی مارچ ہونگے۔ دریں اثناء مقبوضہ کشمیر کے دورے پر آئے 3 رکنی بھارتی وفد کے سربراہ اور سابق وزیر خارجہ یشونت سنہا نے دعویٰ کیا ہے کہ متحدہ حریت قیادت بھارت کے ساتھ مذاکرات کیلئے تیار ہوگئی ہے۔ کشمیر کے اخبار کو دیئے گئے خصوصی انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ نہ حریت قیادت اور نہ ہی بھارت کو مذاکرات کیلئے پیشگی شرائط عائد کرنی چاہئے۔ دونوں کو غیر مشروط بات چیت کرنی چاہئے۔ یشونت سنہا نے پاکستان کے حوالے سے روایتی بھارتی بغض باطن کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنا وعدہ پورا نہیں کیا، دہشت گردی اور مذاکرات ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔ علاوہ ازیں جموں کے علاقے سامبا میں تعینات بھارتی فوج کی خاتون میجر 36سالہ انیتا کماری نے دوران ملازمت سخت ماحول اور افسروں کے ذلت آمیز سلوک سے دلبرداشتہ ہو کر خود کو گولی مار کر خودکشی کی۔ بتایا گیا ہے کہ انیتا کماری کئی روز سے پریشان تھی۔ محلے داروں نے دروازہ توڑ کر اس کی نعش باہر نکالی۔ دریں اثناء ضلع بارہمولہ میں بھارتی فوجی ایمبولینس نے راہگیر کشمیری خاتون خورشا بیگم زوجہ محمد رمضان سکنہ ہادی پورہ کو کچل کر شہید کر دیا۔