کوہاٹ(این این آئی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ فاٹا معاملے کو سب سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہی اٹھایا تھا ٗفاٹا کا نظام ایک صدی پرانا ہے جسے سیاست کی نذر نہیں ہونے دیا جائیگا ٗمسلم لیگ (ن) ووٹوں کی نہیں خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے ٗمسلم لیگ (ن) آئندہ انتخابات میں اپنی اس کارکردگی کے ساتھ ہی جائے گی ٗملک کی تمام سیاسی جماعتوں اور مسلح افواج نے ملکر دہشت گردی سے مقابلہ کیا ٗ بچی کھچی دہشت گردی کو بھی ملک سے ختم کر دیا جائے گا۔ہفتہ کو وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اپنے دورہ کوہاٹ کے موقع پر 128کلومیٹر طویل سرائے گھمبیلا، کوہاٹ سیکشن اور 73کلومیٹرپنڈی گھیپ کوہاٹ سڑک کو دو رویہ کرنے کے منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا۔128کلومیٹر طوالت والے سرائے گھمبیلا، کوہاٹ سیکشن پر لاگت کا تخمینہ 22ارب روپے جبکہ 73کلومیٹرپنڈی گھیپ کوہاٹ سڑک کو دو رویہ کرنے کے منصوبے کی کی لاگت 10ارب روپے ہے اور یہ منصوبے دوسال میں مکمل ہوں گے۔ وزیر اعظم نے دورے کے دوران 98کروڑ روپے کی لاگت سے کوہاٹ یونیورسٹی آف سائنس و ٹیکنالوجی کے وویمن کیمپس کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ بعد ازاں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ (ن) لیگ واحد جماعت ہے جو صرف باتیں نہیں کام بھی کرتی ہے ٗاسی کارکردگی کی بنیاد پر انتخابات میں جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن)خدمت کی سیاست کرتی ہے ٗالزام کی نہیں اور نواز شریف نے جو بھی وعدے کیے وہ پورے کیے ہیں ٗ20 سال میں وہ کام نہیں ہوئے جو 4 سال میں کیے ٗمسلم لیگ(ن)کی حکومت نے ملک میں انتشار کا مقابلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ووٹوں کی نہیں خدمت کی سیاست پر یقین رکھتی ہے، یہی وجہ ہے کہ آمرکی حکومت رہی، پیپلزپارٹی کی حکومت رہی لیکن کوئی کام نظر نہیں آتا۔وزیر اعظم نے حکومتی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے اپنے موجودہ دورِ اقتدار میں جتنے منصوبے لگے ہیں اتنے منصوبے 2000 سے 2013 تک نہیں لگائے گئے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت میں پاکستان میں جتنی ترقی ہوئی ہے اتنی پاکستان میں کبھی نہیں ہوئی۔انہوں نے سوال کیا کہ ملک میں گزشتہ 17 سالوں میں 2000 سے 2008 تک فوجی آمر کی حکومت رہی اس کے پاس وسائل بھی موجود تھے تاہم ملک میں ترقیاتی منصوبے نہیں لگائے گئے اس کے علاوہ 5 سال تک پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی حکومت رہی اور تب بھی پاکستان میں نمایاں ترقیاتی کام نہیں ہوئے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے جلسوں سے کبھی کسی کو گالی نہیں دی گئی اور نہ ہی کبھی کسی کی برائی کی گئی۔وفاق کے زیر انتظام علاقے (فاٹا) اصلاحات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ آج ملک میں فاٹا اور خیبر پی کے انضمام کے حوالے سے بڑے بڑے جلسوں میں بات کی جاتی ہے لیکن اس معاملے کو سب سے پہلے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے ہی اٹھایا تھا اور اسے مسلم لیگ (ن) کی ہی حکومت پایہ تکمیل تک پہنچائے گی۔ اس نظام کو ختم کر کے فاٹا کو پاکستان میں ضم کر دے گی۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کی سکیورٹی صورتحال بہت بہتر ہے، پورا پاکستان محفوظ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت اس وقت بڑی تعداد میں منصوبوں کا افتتاح کر رہی ہے جو چھوٹے نہیں بلکہ بڑے منصوبے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ 15 جولائی 2018 کو الیکشن میں فیصلہ عوام کریں گے۔ 20 سال میں وہ کام نہیں ہوئے جو چار سال میں کیے۔