کراچی ( این این آئی ) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ ہم جبری سیاست کے مخالف ہیں ۔ ایم کیو ایم پاکستان کل بھی مستحکم تھی اور آج بھی مستحکم ہے جو لوگ یہ سمجھتے ہیںکہ ایم کیو ایم کا وجود ختم ہوچکا ہے انکو 2018کے الیکشن میں بڑا دھچکا لگے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ ایم کیو ایم کے رہنما شاہد پاشا کو پہلے بھی دو مرتبہ گرفتار کیا جا چکا ہے اور پھر انہیں رہا کر دیا گیا ۔ ہمارا حق ہے کہ شاہد پاشا کی گرفتاری سے متعلق ہمیں آگاہ کیا جائے ۔ شاہد پاشا کو 48گھنٹے گزرنے کے باوجود پیش نہ کرنا توہین عدالت ہے۔ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستا رکا کہنا تھا کہ آج کے دن پاکستان سے اس کا بازو الگ ہوا تھا ، جسے ہم سقوط ڈھاکاکہ نام سے یاد کرتے ہیں ۔ سقوط ڈھاکا کہ بعد ہم نے اس سانحہ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ۔سقوط ڈھاکا کہ باوجود ہمارے لیڈر تمام اکائیوںکو یکجا نہ کر سکے ۔ آج کے دن ہمیں عہد کرنا چاہئے کہ ہم سب کو ایک ہونا ہے اور تمام نفرتوں کو ختم کرنا ہے ۔ اسی دن پشاور میں آرمی پبلک اسکول پر دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا ۔ ہمیں دہشت گردی کے خلاف ایک واضح بیان وضع کرنا چاہئے۔ جہانگیر ترین کی نااہلی اور عمران خان کے حق میں فیصلے پر بحث کرنا مناسب نہیں کیونکہ عدالت ملک کا آئینی ادارہ ہے اس کا احترام کرنا چاہئے۔ ڈاکٹر فاروق ستار کہتے ہیں کہ ایم کیو ایم کے بلدیاتی نمائندوں کو اختیار نہ دینا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالت عظمی سے مطالبہ کرتے ہیں کہ بلدیاتی نمائندوں کو اختیارات نہ دینے پر سماعت کرے اور مسئلہ کا حل نکالے ۔