سقوط ڈھاکہ، پاکستانی قوم آج بھی اشکبار ، بھارت کی ریشہ دوانیوں پر نظر رکھناہوگی: مقررین

Dec 17, 2017

لاہور (خصوصی رپورٹر) مشرقی پاکستان کی علیحدگی ہماری قومی تاریخ کا ایک ایسا دردناک سانحہ ہے جس نے ہر پاکستانی کو اشکبار کر دیا تھا ۔ ہمیں آج کے دن یہ عہد کرنا ہوگا کہ پاکستان کی سالمیت پر کبھی آنچ نہ آنے دیں گے اور اسکے دفاع کی خاطر کسی بھی قسم کی قربانی دینے سے دریغ نہ کریں گے۔ پاکستان کو دنیا کی ترقی یافتہ اقوام کی صف میں شامل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔ ان خیالات کااظہار مقررین نے ایوان کارکنان تحریک پاکستان، لاہور میں مشرقی پاکستانکی علیحدگی کے پس منظر میں منعقدہ فکری نشست بعنوان ’’یوم سقوط ڈھاکہ۔محرکات کا حقیقت پسندانہ تجزیہ‘‘کے دوران کیا۔ اس نشست کا اہتمام نظریۂ پاکستان ٹرسٹ نے تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے اشتراک سے کیاتھا۔ نشست کے مہمان خاص سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ تھے جبکہ اس موقع پر معروف دانشور پروفیسر عطاء الرحمن ، چیف کوآرڈی نیٹر نظریۂ پاکستان ٹرسٹ میاں فاروق الطاف، جسٹس(ر) آفتاب فرخ، بیگم خالدہ جمیل، فاروق خان آزاد ، پروفیسر شرافت علی،ڈاکٹر یعقوب ضیائ، نواب برکات محمود،اساتذۂ کرام اور طلبا وطالبات سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے خواتین وحضرات بڑی تعداد میں موجود تھے۔تحریک پاکستان کے کارکن چیئرمین نظریۂ پاکستان ٹرسٹ محمد رفیق تارڑ نے نشست کے شرکاء کے نام اپنے خصوصی پیغام میں کہا کہ آج کی یہ خصوصی نشست اس دلدوزسانحہ کی یاد میں منعقد کی گئی ہے جس نے ہر پاکستانی کو اشک بار کردیا تھا۔ 16دسمبر 1971ء ہماری قومی تاریخ کا تاریک ترین دن ہے کیونکہ اس دن کلمۂ طیبہ کی بنیادپرمعرضِ وجود میں آنے والی یہ مملکتِ خداداد دو لخت ہوگئی تھی۔ اس سانحہ کے محرکات پر نگاہ ڈالیں تو ہمارے ازلی دشمن بھارت کا کردار سرفہرست دکھائی دیتا ہے۔ مشرقی پاکستان کو ہم سے علیحدہ کرنے میں وہ اپنے کردار کو تسلیم کرتا ہے اور باقیماندہ پاکستان کو خاکم بدہن ختم کرنے کے اپنے منحوس ارادوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہمارے خلاف مختلف ریشہ دوانیوں میں مصروف ہے۔ تین سال قبل آرمی پبلک سکول کے معصوم بچوں اور اساتذہ کرام کا بہیمانہ قتل عام ہو یا کلبھوشن یادیو کا معاملہ‘ ہر سانحے کے پس پردہ بھارت ہی کا ہاتھ کارفرما دکھائی دیتا ہے۔ ایک بار پھر ثابت ہوگیا کہ بھارت دہشت گردی کو ہمارے خلاف بطور ہتھیار استعمال کررہا ہے۔ ضرب عضب کے ذریعے دشمن کے پروردہ دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کی کمر توڑی جاچکی ہے۔ سابق وزیراعلیٰ سندھ سید غوث علی شاہ نے کہا آج ایک افسوسناک دن ہے کہ اس دن پاکستان دولخت ہو گیا۔ میں ان لوگوں میں شامل ہوں جنہوں نے پاکستان بنتے دیکھا۔ قیام پاکستان سے قبل میں نے ہندو کی طاقت دیکھی جس کے سامنے مسلمان بے بس تھے۔ علامہ محمد اقبال کا ویژن تھا کہ مسلمان ایک الگ قوم ہیں انہیں آزاد ہونا چاہیے اور پھر قائداعظم محمد علی جناح نے اپنی ولولہ انگیز قیادت کے ذریعے شاعر مشرق کے اس ویژن کو شرمندۂ تعبیر کیا۔ بدقسمتی ہے کہ میں نے پاکستان کو دولخت ہوتے بھی دیکھا۔ یہ دکھ بہت دیر تک ہمارے ساتھ چلا اور آج بھی چین نہیں لینے دے رہا۔ پاکستان کو توڑنے میں اندرا گاندھی، شیخ مجیب اور ذوالفقار علی بھٹو کا کردار ہے۔ پاکستان کی خالق جماعت مسلم لیگ کمزور ہوئی تو ملک کمزور ہو کر دولخت ہو گیا۔ ہم نے مشرقی پاکستان کھو دیامگر آج بے حد ضروری ہے کہ موجودہ پاکستان کو مضبوط کریں۔ مضبوط پاکستان کی بنیاد عدل پر رکھی جا سکتی ہے۔ عدلیہ اور فوج کو کبھی متنازعہ نہیں بنانا چاہیے۔معروف دانشور اور تجزیہ کار پروفیسر عطاء الرحمن نے اپنے کہا کہ سقوط مشرقی پاکستان ہمارے لئے ایک زخم کی طرح ہے جو آج تک مندمل نہیں ہو سکا۔ آج کے دن قائداعظم محمد علی جناح کا پاکستان دولخت ہو گیا تھا مگر یہ حقیقت بھی مسلمہ ہے کہ بقیہ جو پاکستان ہے نعمت غیر مترقبہ کی طرح ہے۔ ہمیں اس سانحے پر محض واویلا نہیں کرنا چاہیے بلکہ آج کے دن عہد کرنا چاہیے کہ موجودہ پاکستان پر کوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ اگر آج پاکستان متحد ایٹمی طاقت ہوتا تو دنیا کے سامنے اس کی شان دوبالا ہوتی اور یہ ایک بڑی قوت کے ساتھ اُبھر کر سامنے آتا۔انہوں نے کہا ہم مسلمان ہیں اور ہماری جنگیں اصل میں جہاد کا درجہ رکھتی ہیں۔ ہم غازی ہوتے ہیں یا شہید۔ مگر مشرقی پاکستان کے حوالے سے ہم غازی ہوئے نہ شہید بلکہ ہم نے ہتھیار ڈال دیئے۔ امریکی دھمکی اور لالچ کے باوجود مئی 1998ء میں نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کر دیئے۔ اگر اس وقت دھماکے نہ ہوتے تو ہم کبھی ایٹمی طاقت نہیں بن سکتے تھے۔ اس وقت ہمارا دفاع بے حد مضبوط ہے۔ سقوط مشرقی پاکستان سے ہم نے سبق سیکھا اور ایٹمی طاقت بن گئے مگر یہ نہ سیکھا کہ آئین کی پابندی بھی کرنی ہے۔ آج ہمارا فرض ہے کہ پاکستان کو سنبھالیں‘ اسے ہمیشہ شاد و آباد رکھیں۔ شاہد رشید نے کہا کہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی کا سانحہ اچانک رونما نہیں ہو گیا بلکہ یہ مسلسل سلگتی ہوئی چنگاریوں کانتیجہ تھا۔ اندرونی و بیرونی سازشوں نے پاکستان دولخت کر دیا اور اس میں بھارت کا کردار بڑا اہم تھا۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی اس بات کا اعتراف کر چکا ہے کہ مکتی باہنی ہم نے بنائی تھی۔ہم وطن عزیز کی خاطر قربانیاں دینے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

مزیدخبریں