سانحہ اے پی ایس کی چوتھی برسی : دہشت گردی کا خاتمہ کر دینگے : عمران خان : پاکستان کو آگے لے جانے کیلئے متحد رہنا ہو گا : جنرل قمر باجوہ

لاہور+ اسلام آباد + پشاور(خصوصی رپورٹر+ ایجنسیاں+ سٹاف رپورٹر+ بیورو رپورٹ) سانحہ آرمی پبلک سکول کی چوتھی برسی گذشتہ روز منائی گئی۔ اس موقع پر سیاسی و سماجی تنظیموں نے تقاریب منعقد کیں۔ آرمی پبلک سکول پشاور پر دہشت گردوں کے حملے کو 4 سال مکمل ہونے پر ملک بھر میں دعائیہ تقاریب منعقد کی گئیں اور یادگار شہدا پر فاتحہ خوانی کی گئی اور شمعیں روشن کی گئیں۔ اس موقع پر شہدا کے ایصال ثواب کیلئے قرآن خوانی بھی کی گئی۔ صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ قوم انتہا پسندی کا راستہ روکنے کیلئے ہر قربانی دینے کا عزم کرے۔ صدر عارف علوی نے سانحہ اے پی ایس شہدا کے درجات کی بلندی اور اہل خانہ کے لئے صبر جمیل کی دعا کرتے ہوئے کہا کہ قوم عہد کرے انتہا پسندی کا راستہ روکنے کیلئے ہر قسم کی قربانی دے گی۔ سانحہ اے پی ایس ایک قومی المیہ ہونے کے ساتھ تجدید عہد کا بھی دن ہے۔ صدر نے یوم شہدا اے پی ایس کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ قوم پاک فوج سمیت تمام سکیورٹی فورسز کی قربانیوں کی معترف ہے۔ قوم اے پی ایس کے شہدا اور ان کے لواحقین کی قربانی ہمیشہ یاد رکھے گی۔ معصوم طلبہ اور اساتذہ کی قربانی نے قوم کو بیدار اور متحد کیا۔ وزیراعظم عمران خان نے سانحہ اے پی ایس کی چوتھی برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ 16 دسمبر کا دن ہمیں تاریخ کے سیاہ دن کی یاد دلاتا ہے جب دہشت گردوں نے انسانیت کو بالائے طاق رکھتے بچوں کو نشانہ بنایا اور پوری قوم کوغم میں مبتلا کر دیا تاہم اس واقعہ نے قوم میں دہشتگردی کے خلاف وحدت کو جنم دیا اور افواج پاکستان نے قوم کی حمایت سے دہشتگردوں کو شکست دے کر انجام تک پہنچا دیا۔ وزیراعظم نے کہا آج کے دن شہیدوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ سانحہ اے پی ایس پشاور میں بچھڑ جانیوالوں کی یاد ہمیشہ موجود رہے گی۔ معصوم جانوں نے لہو کا نذرانہ دیکر قوم کو سفاک دشمن کے خلاف متحد کیا۔ دنیا کی اس جنگ میں ہماری افواج اور نہتے شہریوں نے بھاری قیمت ادا کی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو فرقہ واریت، لسانیت اور رنگ و نسل سے پاک معاشرہ بنائیں گے۔ انتہا پسندی اور تشدد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ بحیثیت قوم ملکی و عالمی امن کیلئے پرعزم ہیں۔ تعلیم سے ہی انتہا پسندی اور دہشتگردی کو مستقل طور پر مات دے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا پاکستان نے ہزاروں جانوں کی قربانی دی اور بے انتہا معاشی نقصانات اٹھائے۔ اگر کوئی مورد الزام ٹھہراتا ہے تو ان کو واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ نقصانات کے باوجود ہم ملکی، علاقائی اور عالمی امن کےلئے پرعزم ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف آپریشن ردالفساد اور ضرب عضب جیسی مثال نہیں ملتی۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدر آمد کے لئے پر عزم ہے ہر قسم کی دہشت گردی ، تشدد اور نفرت کے خاتمے کا عہد کرتے ہیں۔ اتوار کو وزیراعظم نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ آج شہدا، سوگواران اور متاثرین کو یاد کر رہے ہیں۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا قوم معصوم شہدا کے والدین کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ سانحہ میں بچھڑ جانے والے ہمیشہ یاد رہیں گے۔ صرف تعلیم کی بدولت انتہا پسندی اور دہشتگردی کو شکست دینا ممکن ہے۔ وفاقی وزیر برائے اطلاعات و نشریات فواد احمد چوہدری نے سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداءکو خرج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا قوم شہداءاے پی ایس کی عظیم قربانی کبھی فراموش نہیں کرے گی۔ سفاک دہشت گردوں نے معصوم طلباءکو بربریت کا نشانہ بنایا۔ پاکستان کے معصوم بچوں کا لہو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم نے دہشت گردی کے خلاف مزاحمت کی اور جرا¿ت مند مثال قائم کی۔ پاکستان نے دہشت گردوں کو شکست دی، فتح ہمارے عزم، ارادے اور عوام کی ہو گئی۔ہم قربانیوں کی اپنی تابندہ روایت سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ حقائق کو بھلا کر انسداد دہشت گردی کی کاوشوں کی نفی شہداءکے لہو کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسی بات کرنے والاملک شہداءکے لہو کی توہین کو ارتکاب کر رہا ہوتا ہے۔ شہداءکے لہو کی توہین کی اجازت کوئی مذہب نہیں دیتا۔ ا نہوں نے کہا کہ کوئی انصاف پسند انسان بھی اس کی اجازت نہیں دے سکتا۔ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداءاور غازیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے آرمی پبلک سکول پشاور میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق تقریب کا آغاز شہدا کے لئے دعا سے کیا گیا، پاک فوج کے دستے نے شہدا اے پی ایس کو سلامی پیش کی۔ گورنر خیبر پختونخواہ شاہ فرمان نے یادگار شہداءپر پھولوں کی چار چڑھائی ، شہداءاے پی ایس کے رشتہ داروں اور مقامی افراد کی تقریب میں بڑی تعداد میں شرکت، سانحہ اے پی ایس کے شہداءکے ایصال ثواب کے لئے قرآن خوانی کا بھی انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر گورنر شاہ فرمان نے کہا کہ پوری قوم شہدا اے پی ایس کے رشتہ داروں کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل شاہین مظہر کی بھی تقریب میں شرکت ہوئے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باوجوہ نے آرمی پبلک سکول کے شہداء، ان کے والدین اور غازیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ قوم نے ہمیشہ بہادری سے چیلنجوں کا مقابلہ کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے کہا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ہم نے بھاری قیمت ادا کی ہے۔ پاکستان کو آگے لے جانے کے لئے ہمیں متحد اور پر عزم رہنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی اصل منزل امن خوشحالی ہے۔ ڈی جی ائی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ ہم ایک پر عزم قوم ہیں، ہمارے دشمن کبھی کامیاب نہیں ہوں گے، قومیں جدوجہد اور یقین محکم سے کامیاب ہوتی ہیں، امن خوشحالی کے اہداف حاصل کرکے رہیں گے۔
شہدائ

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...