بھارت نے پاکستان کو دولخت کرنے کا منصوبہ 1960ء میں شروع کیا

اسلام آباد ( جاوید صدیق) 1962ء میں اگر بھارتی فوج کو چینی فوج نیفا کے محاذ پر بری طرح شکست نہ دیتی تو بھارت نے مشرقی پاکستان کو پاکستان سے الگ کرکے ایک آزاد ملک بنانے کے منصوبے پر ساٹھ کی دہائی کے شروع میں عمل درآمد کرنے کی منصوبہ بندی کر چکی تھی۔ بھارت کا پاکستان کو دولخت کرنے کا منصوبہ 1962ء کی چین بھارت کی جنگ کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوا۔ یہ بات بنگلہ دیش کی تخلیق کے بارے میں ایک تحقیقی کتاب ’’بنگلہ دیش کی تخلیق حقائق اور افسانے‘‘ میں کہی گئی ہے۔ کتاب کے مصنف نے دعوی کیا ہے کہ مجیب اور اس کے قریبی ساتھی بھارتی خفیہ ایجنسی کے ساتھ رابطے میں تھے۔ بھارت ان کے ذریعہ مشرقی پاکستان کی علیحدگی پر کام کررہا تھا۔ کتاب میں کہا گیا ہے کہ شیخ مجیب الرحمان اگر قلعہ سازش کیس کے چھ نکات اس نے بھارت کے ساتھ مل کر تحریر کئے تھے۔ کتاب میں دعوی کیا گیا ہے کہ بھارت مشرقی پاکستان میں مغربی پاکستان کے خلاف تعصب اور نفرت پیدا کرنے کے منصوبہ پرکام کررہا تھا۔ ساٹھ کے عشرہ میں اسے مشرقی پاکستان کو الگ کرنے میں ناکامی ہوئی تھی لیکن 1970ء میں پاکستان کے داخلی سیاسی بحران نے اسے موقع فراہم کر دیا کہ وہ آگے بڑھ کر پاکستان کو توڑنے کے منصوبے پر عمل کریں۔ 1970ء کے انتخابات کے بعد پاکستان میں ابھرنے والے سیاسی بحران سے بھارت نے فائدہ اٹھایا اور اس نے مشرقی پاکستان پر حملہ کرکے اسے الگ کرنے کے اپنے دیرینہ منصوبہ کو عملی جامہ پہنایا۔ 16 دسمبر 1971ء کو بھارتی فوجیں مشرقی پاکستان میں گھس آئیں۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...