اسلام آباد (خصوصی نمائندہ، این این آئی، نوائے وقت رپورٹ) ملک بھر میں 5 روزہ انسداد پولیو مہم پیر سے شروع کر دی گئی ہے۔ مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر 4 کروڑ بچوں کوانسداد پولیواور وٹامن اے کے قطرے بھی پلائے جائیںگے۔ نجی ٹیلی ویژن کے مطابق پانچ روزہ انسداد پولیو مہم کے دوران پنجاب میں ایک کروڑ 99 لاکھ، سندھ میں 23 لاکھ، خیبرپختونخوا میں 67 لاکھ اور بلوچستان میں 25 لاکھ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ ہر صوبے میں انتظامیہ کی جانب سے پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیم کو خصوصی سکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔ روان سال ملک بھر میں 100سے زیادہ پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔ پنجاب کے وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے صوبائی وزراء کو ذمہ داریاں سونپ دی ہیں۔ انسداد پولیومہم کے دوران پولیو ٹیمیں گھر گھر جاکر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو قطرے پلائیں گی۔ دریں اثناء مظفرگڑھ سے تعلق رکھنے والی 7 ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ محکمہ صحت پنجاب کے مطابق متاثرہ بچی کا والد بھٹہ مزدور اور اس کا تعلق پشتون فیملی سے ہے، متاثرہ بچی کو ایک بار بھی پولیو کے حفاظتی قطرے نہیں پلائے گئے۔ محکمہ صحت کے مطابق پولیو کا نیا کیس سامنے آنے کے بعد رواں سال پنجاب میں پولیو کیسز کی تعداد 6 ہوگئی ہے۔ دوسری جانب خیبر پی کے میں پولیو کے 2 نئے کیسز سامنے آگئے۔ دونوں کیسز ضلع لکی مروت میں سامنے آئے۔ راولپنڈی میں چک بیلی روڈ ڈھوک بدھال میں بنیادی مرکز صحت میں بچوں کو پولیو کی زائد المیعاد ویکسین پلادی گئی۔ راولپنڈی میں صبح نو بجے بچوں کو ویکسین کے قطرے پلانے کا آغاز کیا گیا تو ڈھوک بدھال میں فراہم کردہ ویکسین ایکسپائر ہونے کا انکشاف ہوا جس پر ورکرز کو فون کر کے ویکسی نیشن کا عمل روکنے کا کا حکم دیا گیا۔ انسداد پولیو مہم ٹیم کو آدھے گھنٹے بعد پتا چلا کہ ویکسین ایکسپائرڈ تھی اور اس دوران متعدد بچوں کو پولیو ویکسین کے ایکسپائر قطرے پلادیئے گئے۔ ڈپٹی کمشنر سیف اللہ ڈوگر نے اسٹور کیپر کو معطل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے جو اگلے 24 گھنٹوں میں تفصیلی رپورٹ مرتب کرے گی۔ ڈی سی نے بتایا کہ زائد المیعاد پولیو ویکسین پینے سے کسی بچے کی صحت خراب نہیں ہوئی اور پورے ضلع میں نئی پولیو ویکسین فراہم کردی گئی ہے۔