مسیحی رہنما انسانیت کے ناطے کشمیر میں مظلوم عوام کے حق میں آواز بلند کریں‘ صدر آزاد کشمیر

اسلام آباد(نیوز رپورٹر) آزاد جموں وکشمیر کے صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ ہندو بالا دستی کا نظریہ مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، پارسیوں سمیت تمام مذہبی اقلیتوں کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ مسیح رہنماء امن و انسانیت کے ناطے مقبوضہ جموں وکشمیر کے مظلوم عوام کے حق اور ہندو قوم پرستی کی ابھرتی لہر کے خلاف دنیا بھر میں آواز بلند کریں۔ کیونکہ یہ منفی نظریہ تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لئے یکساں چیلنج ہے۔ کشمیر ہائوس اسلام آباد میں گلوبل مشن آگاہی تحریک کے صدر ڈاکٹر لیف ہٹلینڈ کی قیادت میں مسیح رہنمائوں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر سردار مسعود خان نے کہا کہ اسلام فوبیا اور یہود دشمنی کے بعد اب ہندوتوا کا نظریہ مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور پرامن بقا باہمی کے خلاف ایک بڑا خطرہ بن کر سامنے آیا ہے جس کا انسانیت اور بقا باہمی کے اصولوں پر یقین رکھنے والے تمام انسانوں کو مل کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ صدر آزادکشمیر نے کہا کہ بھارت نے اس سال اگست میں مقبوضہ کشمیر پر حملہ کر کے اس پر ایک بار پھر قبضہ کیا، پوری کشمیری آبادی کو محاصرے میں لیا اور ریاست کو دو حصوں میں تقسیم کر کے اسے اپنی کالونی میں تبدیل کر دیا۔ بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کے ساتھ ساتھ اس کی نو لاکھ فوج مقبوضہ جموں وکشمیر میں محصور آبادی پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر لیف اور ان کے وفد کے ارکان ڈاکٹر مرکوس فدا، فریڈ ورنر اور پیس گروپ آف جرنلسٹس کے سربراہ سعید الرحمان صدیقی نے مقبوضہ جموں وکشمیر کی تیزی سے بگڑتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور مودی حکومت کی طرف سے اور حکومت کی سرپرستی میں کام کرنے والی ہندو انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے مسلمانوں، عیسائیوں اور دوسری مذہبی اقلیتوں کو نشانہ بنانے کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔

ای پیپر دی نیشن