پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سابق صدر جنرل(ر)پرویز مشرف کو سزائے موت سنائے جانے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ یہ تاریخی اور آئین اور قانون کی بالادستی کا فیصلہ ہے،یہ عوام کی بالادستی کا فیصلہ ہے، مشرف کو پورا موقع دیا گیا کہ وہ اپنی صفائی پیش کریں، مشرف کو زعم تھا اپنی طاقت کا، وہ عدالتوں کا سامنا کرنے نہیں آئے، نواز شریف کینسر سے لڑتی بیمار بیوی کو چھوڑ کر واپس آئے۔ن لیگ کے سینئر رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہیہی فرق ہے منتخب اور غیر منتخب حکمران کا۔منتخب قیادت ہی جراتمندی کامظاہرہ کرسکتی ہے۔انہوں نے کہایہ فیصلہ مستقبل میں پاکستا ن کیلئے خوشگوار اور خوش آئندثابت ہوگا۔امید ہے آئندہ آئین شکنی کا کوئی واقعہ نہیںہوگا،اور کوئی آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہیں کرے گا۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاان کے وکلا کے پاس اپیل کا حق ہوگا ان کا آئندہ لائحہ عمل سامنے آنے کے بعد ہی وہ فیصلہ کریں گے کہ کیا لائحہ عمل اختیارکیاجائے گا۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ اب پاکستان میں آئین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ اور آئین شکنی کا معاملہ ختم ہوجانا چاہئے۔