ای سگریٹ سے مخلتف بیماریاں کا خطرہ بڑی حد تک بڑھ جاتا ہے: تحقیق

 ایک تحقیق کے مطابق ای سگریٹ کے استعمال سے دمہ، برونکائٹس اور پھیپھڑوں کی مخلتف بیماریاں کا خطرہ بڑی حد تک بڑھ جاتا ہے۔امریکی جرنل پروینٹیو میڈیسن کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں نوجوانوں کے اندر ای سگریٹس کے استعمال میں بڑی حد تک اضافہ دیکھا گیا ہے اور ان میں سے کئی سانس و پھیپھڑوں کی بیماریوں میں بھی مبتلا ہوئے ہیں۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کے پروفیسر و مصنف اسٹینٹن گلانٹز نے اس ضمن میں اپنی تحقیق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ای سیگریٹس استعمال کرنے والے افراد میں پھیپھڑوں کی بیماروں کا تناسب ایک تہائی تک بڑھ جاتا ہے گوکہ یہ لوگ تمباکو کا استعمال ترک بھی کر دیں۔واضح رہے تین ماہ قبل امریکہ نے سانس کی بیماریوں میں اضافے کے سبب ای سگریٹس پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔ایک اجلاس کے دوران امریکی ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ زیادہ تر سانس کی بیماری میں مبتلا افراد نے مختلف پھلوں کے ذائقوں والے اجزا سے بھرے سگریٹ کا استعمال کیا تھا۔اس ضمن میں امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ ای سگریٹ ایک بہت بڑا کاروبار بن چکا ہے مگر اس سے بہت مسائل جنم لے رہے ہیں جس کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کی خبر کے مطابق گزشتہ چند سالوں میں امریکہ کے اندر بچوں میں ای سگریٹ کے استعمال کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے اور ایک اندازے کے مطابق 30 لاکھ سے زائد بچے اس بری عادت میں مبتلا ہیں۔

ای پیپر دی نیشن