سی سی پی نے سیمنٹ سیکٹر میںکارٹیلائزیشن پر انکوائری رپورٹ مکمل کرلی 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان (سی سی پی) نے آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن اور اس کے ممبر ان کے خلاف کمپٹیشن ایکٹ کے سیکشن 4 کی بادی النظر خلاف ورزی کے معاملے پر اپنی انکوائری رپورٹ مکمل کر لی۔ اپریل سے جون 2020 ء کے دوران سیمنٹ کی قیمتوں میں اضافے کے بارے میں میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے  سی سی پی نے ایک انکورئری کا آغاز کیا۔ ان رپورٹس کے مطابق سیمنٹ کی ایک بوری کی قیمت میں پینتالیس سے پچپن روپے تک کا اضافہ ہوا آل پاکستان سیمنٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے پلیٹ فارم کو استعمال کرتے ہوئے کیا گیا۔ سی سی پی جانب سے اکھٹی کی گئی معلومات کے مطابق جون سے جولائی 2019 ء کے دوران اسلام آباد میں سیمنٹ کی ایک بوری کی قیمت میں63  روپے، لاہور میں101  روپے  اور کراچی میں32  روپے تک کا اضافہ کیا گیا۔ یہاں اس بات کا ذکر بھی اہم ہو گا کہ سال 2020ء کے پہلے دو کوارٹر زمیں سیمنٹ کی طلب میں کمی اور قیمتوں میں تقریباََ ایک جیسا اضافہ اور پاکستان بیورو آف سٹیٹسٹکس اور سیمنٹ کمپنیوں سے حاصل کیا گیا۔ ڈیٹا بھی سی سی پی کی انکوائری کا سبب بنے۔ ایسے وقت میں سیمنٹ بنانے والی کمپنیوں کی جانب سے سیمنٹ کی قیمتوں میں اچانک اضافہ، جبکہ ان کی پیداواری استعداد کے مقابلے میں مارکیٹ میں طلب بھی کم تھی اور اسی عرصہ میں فیول کی قیمت، ٹرانسپورٹیشن اور شرح سود میں بھی کمی واقع ہوئی تھی۔ سیمنٹ کمپنیوں کی جانب سے مشترکہ طور پر قیمتوں میں اضافے کے شبہات کو جنم دیتے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن