لاہور (کامرس رپورٹر) پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری مزید کم ہو گئی۔ رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران مجموعی طور پرغیر ملکی سرمایہ کاری میں 81 فیصد کمی رکارڈ کی گئی۔ نومبر میں نئی سرمایہ کاری کی بجائے غیر ملکی پہلی سرمایہ کاری سے بھی تین کروڑ 62 لاکھ ڈالر نکال کر لے گئے۔ سٹیٹ بنک کے مطابق مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کا مجموعی حجم صرف 38 کروڑ 93 لاکھ ڈالر رہا،، جو گزشتہ سال اس عرصے سے 1 ارب 63 کروڑ ڈالر کم ہے۔ سٹاک مارکیٹ میں بیرونی سرمایہ کاری سے 18 کروڑ 55 لاکھ ڈالر،، اور حکومتی بانڈز اور ٹی بلز میں بیرونی سرمایہ کاری میں سے 14 کروڑ 23 لاکھ ڈالر کا انخلا رکارڈ کیا گیا۔ نومبر کے دوران چینی سرمایہ کاری سے بھی 7 کروڑ 83 لاکھ ڈالر کی واپسی ہوئی جس سے 5 ماہ کے دوران پاکستان میں نئی چینی سرمایہ کاری کا حجم 25 کروڑ 30 لاکھ ڈالر رہ گیا جبکہ 5 ماہ کے دوران برطانوی سرمایہ کار مجموعی طور پر 10 کروڑ 28 لاکھ ڈالر اور امریکی سرمایہ کار 6 کروڑ 95 لاکھ ڈالر نکال کر لے گئے۔ دوسری طرف ملک میں کاروں، جیپوں اور دوسری گاڑیوں کی پیداوار مزید کم ہو گئی۔ رواں مالی سال کے چار ماہ کے دوران گاڑیوں کی تیاری گزشتہ سال کے مقابلے میں 23 فیصد تک کم رہی۔ دو سالوں میں گاڑیوں کی پیداوار میں 62 فیصد تک کمی رکارڈ کی گئی تھی۔ سرکاری رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے چار ماہ کے دوران کاروں اور جیپوں کی تیاری میں گزشتہ سال کے مقابلے میں 12 فیصد اور 2018 کے مقابلے میں 50.3 فیصد کمی دیکھی گئی۔ اس سال ملک میں 41 ہزار 544 کاریں اور جیپیں تیار ہوئیں،، جو 2019 کی پیداوار سے 5 ہزار 731 اور 2018 سے 42 ہزار 107 کم ہیں۔ رواں سال 8 لاکھ 11 ہزار موٹر سائیکل اور تھری ویلرز تیار کیے گئے جو 2019ء سے 1 لاکھ 9 ہزار زیادہ ہیں لیکن 2018ء سے 91 ہزار 600 کم ہیں۔ دریں اثناء رواں مالی سال کے پہلے پانچ ماہ میںکمرشل بنکوں کے ڈپازٹس میں رکارڈ اضافہ ہو گیا ہے۔ پانچ ماہ میں 612 ارب روپے جمع کرائے گئے۔ نجی شعبے نے نیا قرض بھی نہیں لیا۔ بنکوں کی طرف سے حکومت کو رقم کی فراہمی جاری رہی۔ سٹیٹ بینک کے مطابق مالی سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران کمرشل بنکوں کے ڈپازٹس میں موجود رقم میں مجموعی طور پر 611 ارب 80 کروڑ 40 لاکھ روپے کا اضافہ رکارڈ کیا گیا اور ان کا حجم 168 کھرب 40 ارب 84 کروڑ روپے ہو گیا۔ گزشتہ سال اس عرصے مین بنکوں کے ڈپازٹس میں 146 ارب روپے کی کمی رکارڈ کی گئی تھی۔ رواں مالی سال اب تک نجی شعبے کی طرف سے بنکوں سے نیا قرض لینے کی بجائے پرانے قرضوں کی واپسی ہی کی گئی جس کے باعث نومبر کے اختتام تک کمرشل بنکوں سے نجی شعبے کے قرضوں کا حجم 36 ارب 48 کروڑ روپے کی کمی سے 81 کھرب 65 ارب 85 کروڑ روپے رہ گیا۔ اس دوران بنکوں کی سرمایہ کاری کا حجم 389 ارب روپے کے اضافے سے 110 کھرب 70 ارب 70 کروڑ روپے ہو گیا۔