لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہاہے کہ حکومت کے سینٹ الیکشن سے متعلق فیصلے سر تا پا غیر آئینی ہیں۔ قبل از وقت سینٹ الیکشن اور شو آف ہینڈ کے آپشنز الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ آئین پاکستان میں واضح ہے کہ سینٹ الیکشن کب اور کیسے ہوں۔ حکومت خوف کا شکار ہے اور اسے عوام کے ساتھ ساتھ اسمبلیوں میں بیٹھے اپنے لوگوں پر بھی اعتماد نہیں۔ مہنگائی و بیروزگاری کے ہاتھوں تنگ لوگ حکمرانوں سے نجات چاہتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں کارکنان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ حکومت خوف کا شکار ہے اور بوکھلاہٹ میں غیر آئینی اقدامات کر رہی ہے۔ سینٹ الیکشن قبل از وقت کرانے اور الیکشن کمیشن کے قوانین کی خلاف ورزی کرنے کے وفاقی کابینہ کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ حکومت الیکشن کو بلڈوز کرنے کی کوشش نہ کرے۔ سینٹ کا الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے۔ حکومت اس میں مداخلت نہ کرے تو بہتر ہوگا۔ ملک کو مزید سیاسی عدم استحکام کا شکار نہ کیا جائے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پی ٹی آئی کے بڑے بڑے رہنما سابقہ حکومتوں کے اداور میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پر آگ بگولا ہو جایا کرتے تھے اور ان کو آدھا کرنے کا مطالبہ کرتے تھے لیکن خود اقتدا ر میں آنے کے بعد وہ آئے روز عوام پر پٹرول بم گرا رہے ہیں۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ حکومت فی الفور پٹرول و ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ واپس لے۔ دریں اثناء سراج الحق نے مولانا ڈاکٹر عادل خان شہید کے بیٹے نائب رئیس جامعہ فاروقیہ کراچی مفتی محمد انس عادل خان، شیخ الحدیث مولانا مفتی محمد زر ولی خان کے بیٹے مہتمم جامعۃ العربیہ احسن العلوم مولانا حافظ محمد انور شاہ اور اورنگی ٹاؤن غازی آباد کے اسلامی جمعیت طلبہ کے شہید کارکن حافظ طلحہ اسلام کے والد اور جماعت اسلامی غازی آباد اورنگی ٹاؤن کے ناظم علاقہ نور الاسلام سے ملاقات کی اور اظہار تعزیت و دعائے مغفرت کی۔