حکومت نے پٹرول اور ہائی سپیڈ ڈیزل تین تین روپے اور مٹی کا تیل 5 روپے لٹر مہنگا کر دیا‘ نوٹیفکیشن جاری‘ اضافے کا اطلاق گزشتہ روز سے ہو گیا۔
یہ بات سب جانتے ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے سے مہنگائی کا ایک نیا طوفان امڈ آتا ہے‘ اسکے باوجوداس وقت جب ملک میں سیاسی ٹمپریچر بڑھ رہا ہے۔ حکومت نے تمام حقائق کو بالائے طاق رکھتے ہوئے پندرہ روز بعدپٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں پھر بڑھا دیں۔ عوام پہلے ہی منہ زور مہنگائی کے ہاتھوں ادھ موئے ہو چکے ہیں۔ مزید مہنگائی عوام کے صبر کا پیمانہ لبریز کر سکتی ہے جس کا سب سے زیادہ فائدہ اپوزیشن اٹھائے گی۔ اپوزیشن اتحاد پہلے ہی حکومت کے خلاف لانگ مارچ کا اعلان کر چکی ہے۔ اب اگر مہنگائی سے تنگ آئے لوگ بھی اس احتجاجی سیاست میں شامل ہو گئے تو حکومت کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ بہتر یہی ہے کہ حکومت عوام کو زچ کرنے کی بجائے مہنگائی پر قابو پائے۔ حکومت مہنگائی میں اضافے کی بجائے عوام کو ہرممکن ریلیف دیکر ہی اپوزیشن تحریک کا زور توڑ سکتی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ
Dec 17, 2020