لاہور(نمائندہ خصوصی)انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہاہے کہ تمام آ رپی اوز، ڈی پی اوز سمیت دیگر کمانڈ افسر اپنے اضلاع کے مالی معاملات کے کیسز انتہائی شفاف اور درست رکھیں کیونکہ کسی بھی ضلع سے مالی بے ضابطگی کا کوئی کیس سامنے آیا تو میں اسے تحقیقات کیلئے نیب کو بھجوانے میں ذرہ بھر ہچکچاہٹ کا مظاہر ہ نہیں کروں گا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ ڈی پی اوزمالی معاملات کی کلوزمانیٹرنگ کیلئے آئی ٹی برانچ کے ڈیزائن کردہ فنانس سافٹ وئیر سے بھرپور استفادہ کو یقینی بنائیں جبکہ اکائونٹنٹس کے بارے میں آر پی اوز کو بھجوائے گئے لیٹرز ضلع میں بھیجنے کی بجائے ان کی انکوائری آر پی او آفس میں کی جائے اور قصور وار ثابت ہونے والے اکائونٹنٹس کو تبدیل کرکے نہ صرف ضلع بدر کیا جائے بلکہ انکے خلاف محکمانہ کارروائی میں بھی تاخیر نہ کی جائے ۔انہوںنے مزیدکہاکہ سنٹرل پولیس آفس کو جرائم بارے غلط اعدادو شمار بھجوانے والے سی پی اوز اور ڈی پی اوز کو وضاحتی لیٹرز جاری کئے جائیںگے اور تسلی بخش جواب نہ دینے پر ذمہ داران کے خلاف کارروائی میں تاخیر نہ کی جائے ۔انہوںنے ڈی آئی جی آئی ٹی کو ہدایت کی کہ قومی شناختی کارڈ نہ رکھنے والے اشتہاری مجرمان کاڈیٹا ریکارڈ سسٹم میں داخل نہ کیا جائے ۔ یہ ہدایات انہوںنے گزشتہ روزسنٹرل پولیس آفس میں ویڈیو لنک کانفرنس کے دوران صوبے کے تمام آر پی اوز، ڈی پی اوز سے خطاب میں جاری کیں ۔