ڈرامہ نگار، اداکار کمال احمدرضوی کومداحوں سے بچھڑے 5 برس بیت گئے

Dec 17, 2020 | 14:31

ویب ڈیسک

ٹی وی لیجنڈ کمال احمد رضوی کی آج پانچویں برسی منائی جارہی ہے ۔کمال احمد رضوی نےڈرامہ سیریز"الف نون" سے بے پناہ شہرت حاصل کی ۔
کمال احمد رضوی یکم مئی 1930 کو ہندوستان کے شہر بہار میں پیدا ہوئے ۔انہوں نے پٹنہ سے بی اے کیااور1951 میں برصغیر کی تقسیم کے بعدہجرت کرکے پاکستان آگئے ۔کچھ عرصہ کراچی گزارنے کے بعد کمال رضوی لاہور شفٹ ہوگئے ۔1958میں تھیٹر سے اپنے فنی کیر ئر   کا آغاز کیا اور ان کی فنکارانہ صلاحیتوں کو فنکار برادری نے بے حد پسند کیا ۔1965 میں لاہور میں پاکستان ٹیلی ویژن پرانہوں نے " الف نون " ڈرامہ میں "الن" کا کردارادا کیا  جسےانہوں نے خود تحریر کیا تھا ۔ اس ڈرامے نے انہیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیا ۔
کمال احمد رضوی ایک اچھے اداکار اور ہدایت کار ہی نہیں بلکہ ایک اچھے قلم کار بھی تھے، کمال رضوی نے انگریزی کی متعدد کتابوں کا اردو میں ترجمہ کیا اور بچوں   اور بڑوں کےرسائل کے لئے لکھا۔تھیٹر اور ٹی وی کے جن ڈراموں میں انہوں نے اپنے فن کے جوہر دِکھائے ان میں" مسٹر شیطان"، "آدھی بات"، "بلاقی بدذات"، "بادشاہت کا خاتمہ"، "جولیس سیزر"، "کھویا ہوا آدمی"، "خوابوں کے مسافر"، "صاحب بی بی اور غلام"، "چور مچائے شور"، "ہم سب پاگل ہیں اور"آپ کا مخلص" شامل ہیں۔
کمال احمد رضوی نے 20 ٹی وی اور اسٹیج ڈرامے، 8 بچوں کے ناول اور ڈرامےلکھے اور بطور اداکار 4 ڈراموں میں کام کیا۔ کمال احمد رضوی کو 1989 میں ان کی خدمات کے صلے میں تمغہ برائے حسن ِکارکردگی سے بھی نوازا گیا ۔ طویل علالت کے بعد 17 دسمبر 2015 کو یہ روشن ستارہ دل کا دورہ پڑنے کے با عث اس دنیا فانی کو ہمیشہ کے لیے خیر باد کہہ گیا ۔ 

مزیدخبریں