گورنر پنجاب /چانسلر پنجاب یونیورسٹی چوہدری محمد سرور نے کہا ہے کہ یونیورسٹیوں کو ہیپاٹائیٹس اور ڈرگز سے پاک کرنے کیلئے اقدامات کر رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی الرازی ہال میں ہیپاٹائیٹس اور ڈرگ فری پروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پنجاب یونیورسٹی شعبہ سوشل ورک اور سرور فاونڈشن کے اشتراک سے منعقدہ تقریب میں مسز پروین سرور، ممبر صوبائی اسمبلی مسرت جمشید چیمہ، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر نیاز احمد، پرووائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر سلیم مظہر،وائس چانسلر گورنمنٹ کالج یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر اصغر زیدی، وائس چانسلر لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر بشریٰ مرزا، چیئرپرسن شعبہ سوشل ورک پروفیسر ڈاکٹر سیدہ مہناز حسن، ہیپاٹائیٹس پروگرام کنٹرول مینجر ڈاکٹر خالد محمود، ڈاکٹر ذیشان دانش، فیکلٹی ممبران اور طلباؤ طالبات نے شرکت کی۔
اپنے خطاب میں چوہدری محمد سرور نے کہا کہ مشترکہ کوششوں سے ہم کئی کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوئی قوم اور ملک پبلک پرائیویٹ اشتراک، ٹرانسپرنسی اور احتسابی عمل کے بغیر ترقی نہیں کر سکتے۔ انہوں نے کہا کہ پبلک پرائیویٹ پارٹرشپ کے نتیجے میں گوہر اعجاز کے چیئرمین بورڈ آف گورنز بننے کے بعد جناح ہسپتال کے تمام شعبو ں میں بہتری آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتنے سنجیدہ نوعیت کے مسائل کی حقیقی معلومات کے فقدان سے اس کے سدباب کے لئے جامع منصوبہ بندی اور حکمت عملی نہیں بنائی جاسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس کے مریضوں اور ڈرگز کا استعمال روکنے کیلئے درست اعدادو شمار کا معلوم ہونا ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت معاشرے سے ڈرگز کا خاتمہ کرنے کیلئے بریگیڈئیر (ر)اعجازشاہ کے ساتھ مل کر کام کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے ہیپاٹائیٹس کی تشخیص کے لئے مفت ٹیسٹ کئے جائیں گے اور مریضوں کا مفت علاج کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس خاموش قاتل ہے۔ چوہدری محمد سرور نے کہاکہ انہیں سابق برطانوی وزیر اعظم ٹونی بلئیر نے بتایا کہ وہ تین بار قرآن پاک پڑھ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ غیر مسلم قرآن پاک سے استفادہ کر سکتے ہیں تو بطور مسلمان ہمیں بھی اس سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے قرآن پاک کی یونیورسٹیوں میں ترجمہ کے ساتھ تدریس کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پروفیسر نیاز احمد کا کردار قابل ستائش ہے جو تعلیم کے ہر شعبہ میں بڑھ چڑھ کر رہنمائی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا کو موذی مرض کی روک تھام کیلئے کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے نوجوانوں پر زور دیا کہ وہ موذی امراض کو پھیلنے سے روکنے کیلئے آگاہی پیداکرنے میں اپنے سوشل میڈیا ٹائم کا دس فیصد مختص کریں۔ انہوں نے پنجاب بھر کی یونیورسٹیوں میں ہیپاٹائیٹس ایلیمینشن سنٹرز قائم کرنے کے متعلق منصوبہ کا اعلان کیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے رضاکاروں کی خدمات کو بھی سراہا۔ اپنے خطاب میں مسز پروین سرور نے کہا کہ ایسی بیماریوں میں مبتلا افراد کو تلاش کرکے مدد کرنا وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام طلباؤ طالبات کے ہیپاٹائیٹس کے ٹیسٹ ہونے چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہیپاٹائیٹس اور ڈرگز کے بڑھتے ہوئے استعمال کو روکنے کیلئے یونیورسٹیاں بھرپور کردار ادا کر سکتی ہیں۔ انہوں نے کووڈ 19میں بہترین خدمات انجام دینے پر ریسکیو1122کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ سولہ سے زائد تنظمیں، ڈاکٹر ز، پیرامیڈکس اور رضاکار اس مشن میں ساتھ ساتھ ہیں۔ وائس چانسلر پروفیسر نیازاحمد نے کہا کہ وہ چانسلر کے ویژن کو پنجاب یونیورسٹی میں عملی جامہ پہنائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چانسلر نے ہمیشہ یونیورسٹیوں کو درپیش مسائل کے حل اور کووڈ 19میں متحرک کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے سرور فاوٗ نڈیشن کی خدمات کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور کی پاکستان کی ترقی کے لئے خدمات قابل ستائش ہیں۔ پروفیسر ڈاکٹر سیدہ مہناز حسن نے کہا کہ شعبہ سوشل ورک نے انسانیت کی خدمت کو اپنا شعار بنایا ہوا ہے۔انہوں نے رفاہی کاموں میں تعاون کرنے پر چانسلر اور وائس چانسلر کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ سوسائٹی سے ہیپاٹائیٹس کے خاتمے اور ڈرگز کی روک تھام کیلئے شعبہ اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ بعد ازاں معزز مہمانوں میں یادگاری شیلڈز تقسیم کی گئیں۔ قبل ازیں شعبہ کی جانب سے لگائے گئے آگاہی سٹالز کا گورنر و دیگر شرکاء نے دورہ کیا۔ اس موقع پر شعبہ سوشل ورک کی طرف سے 300افراد کی مفت سکریننک کی گئی۔