یوم سقوط ڈھاکہ: سیاسی و مذہبی جماعتوں، وکلا، سول سوسائٹی کے مظاہرے، تقریبات


لاہور (خصوصی نامہ نگار، اپنے نامہ نگار سے) یوم سقوط ڈھاکہ کے موقع پر سیاسی و دینی جماعتوں، وکلائ، سول سوسائٹی کی جانب سے مظاہروں اور تقریبات کا انعقاد کیا گیا۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت نے 16دسمبر کو ملک گیر یوم سقوط ڈھاکہ منایا۔ جس کے تحت کشمیر، کراچی تا خیبر شہرشہر المیہ سقوط ڈھاکہ کے حوالہ سے مختلف تقریبات، اجتماعات و سیمینارز کا انعقاد کیا گیا۔ ایوان امیر شریعت مسلم ٹاؤن ودیگر تقریبات میں المیہ مشرقی پاکستان وسانحہ اے پی ایس کے معصوم شہداء کیلئے قرآن خوانی اور درجات کی بلندی کیلئے اجتماعی دعائیں کی گئیں۔ ان تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے علامہ محمد ممتاز اعوان، مولانا محمد الیاس چنیوٹی (ایم پی اے)، میاں محمد اویس، علی عمران شاہین، میاں محمد اشرف عاصمی ایڈووکیٹ، ڈاکٹر شاہد نصیر، مولانا محمد حنیف حقانی، ڈاکٹر ضیاء  الحق قمر اور مولانا محمد منسوب رحیمی ودیگر نے کہا کہ 16دسمبر المیہ مشرقی پاکستان وسانحہ اے پی ایس کا سیاہ دن ہے۔ 50برس بعد بھی ہم نے سقوط ڈھاکہ سے کوئی سبق حاصل نہیں کیا۔ ضرورت ہے کہ ہم سب مل کرپاکستان کی بقاء و سلامتی کیلئے ملک دشمنوں کے تمام تر ناپاک عزائم ملیامیٹ کردیں۔ اس حوالے سے لاہور کے جی پی او چوک میں وکلا اور سول سوسائٹی ارکان نے خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس موقع مقررین راؤ طاہر شکیل، سردار آفتاب احمد ورک علی عمران شاھین، آصف کمبوہ، ندیم مہر، میڈم شہزاد منیر، ڈاکٹر شاہد نصیر، اے آر نقوی، امتیاز رشید قریشی و دیگر نے کہا کہ دنیائے اسلام کی سب سے بڑی ریاست پاکستان کو توڑنے میں کلیدی کردار بھارت نے طویل سازشی اور پھر کھلم کھلا کردار ادا کیا۔ اندرا گاندھی نے پاکستان توڑ کر کہا کہ ہم نے دو قومی نظریہ خلیج بنگال میں ڈبو دیا۔ دنیا نے بھارت کی اس ساری بدمعاشی پر خاموشی اختیار کی۔ ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستانی فوج اسی طرح کشمیر میں داخل ہو اور اسے آزاد کروائے جیسے بھارت ڈھاکہ میں داخل ہوا۔ شرکاء نے آخر میں پرجوش مظاہرہ کیا اور پاک فوج کے حق اور بھارت کے خلاف زبردست نعرے بازی کی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...