اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) وزارت انسانی حقوق کی یو این ڈی پی کی معاونت سے کاروبار اور انسانی حقوق سے متعلق نیشنل ایکشن پلان کی افتتاحی تقریب سے خطاب میں وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے انسانی حقوق کو اولین ترجیح دی ہے اور پاکستان جنوبی ایشیا کا پہلا ملک ہے جس نے اس طرح کا ایکشن پلان وضع کیا اور اسکو نافذ کیا ہے، پروگرام پر عمل درآمد کے لیے بین وزارتی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے ہماری 80لاکھ سے زائد ورکنگ آبادی پائیدار معیشت اور اچھے معاشرے کے لیے تمام کام کرنے والی کیمو نیٹیز اور صنعتوں کی ضرویات جاننا لازمی ہے نیشنل ایکشن پلان کی تیاری میں تمام سٹیک ہولڈر نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ مہمان خصوصی وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت و سرمایہ کاری عبد الرزاق دائود نے تقریب میںتقریب میں یو این ڈی پی کی ڈپٹی ریزیڈنشل نمائندہ محترمہ ایلیونا نکویٹا، مختلف ممالک کے سفیر، سفارت کار، اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ مشیر عبدالرزاق داود نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزارت انسانی حقوق نے اس نیشنل ایکشن پلان کی تیاری اور اس کو اپنانے کے لئے قابل تحسین کام کیا ہے جو یقینا بزنس کمیونٹی اور ورکنگ کلاس کے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان نتیجہ خیز میل جول پیدا کرکے ہمارے ملک میں معیار زندگی کو بہتر بنائے گا۔ ایکشن پلان مکمل طور پر کا روباری ماحول اور انسانی حقوق کی تکمیل، احترام اور تحفظ پرہماری خواہشات پر مبنی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ یورپی یونین نے ہمیں ان کی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی دی ہے اور اس کے بدلے میں ہمیں کچھ اچھی کاروباری اقدار کو نافذ کرنا ہوگا لیکن ابھی بھی کارکنوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے خاص طور پر ایس ایم ایز کی سطح پر بہت زیادہ کام کی ضرورت ہے۔ یو این ڈی پی ٹیکنیکل سپورٹ فراہم کررہا ہے یہ بزنس مینوں کو تحفظ اور آزادانہ ماحول میں کام کرنے کے مواقع فراہم کررہاہے۔سٹیک ہولڈر میں حکومت، کامرس ،سول سوسائٹیز، اکیڈمیا، لیبر ڈیپارٹمنٹ شامل ہیں۔
شیریں مزاری