مکئی، جوار،دیگرچارہ جات فصلوں بارے  ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس

Dec 17, 2021

اسلام آباد (خبر نگار) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل میں مکئی، جواراور دیگرچارہ جات فصلوں کے حوالے سے ورائٹی اویلوایشن کمیٹی کا ْاجلاس منعقد ہوا جس  میں مکئی ، جوار، باجرہ  اور چارے کی کل 89نئی اقسام کی پاکستان میں تجارتی پیمانے پر کاشتکاری کے لئے منظوری دی گئی۔اجلاس میںپیش کردہ 129ہائبرڈز/اقسام میں سے 71  مکئی گرین ہائبرڈز، 02 اوپن پولینیٹڈ مکئی کی اقسام، 05 مکئی فوڈر/سائلج ہائبرڈز، 01 جوار گرین ہائبرڈ، 04 پرل ملت گرین ہائبرڈاور 06 جوار سوڈان گراس اقسام کو عام کاشت کے لئے منظور کیا گیاجو کہ دوسری ہائبرڈ اقسام کے مقابلہ میں زیادہ پیداواری صلاحیت کی حامل ہے اجلاس کی صدارت ڈاکٹرغلام محمد علی چیئر مین پی اے آرسی نے کی ۔ اجلاس کے شرکاء سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے ڈاکٹرغلام محمد علی چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا کہ نئی تجویز کردہ ہائبرڈ ز اور اقسام سے درآمد ات کو کم کرنے میں مدد ملے گی، مکئی ، جوار اور باجرہ مویشیوں کے چارے کی ضروریات کو پورا کرنے کی اہم فصلیں ہیں نیز مکئی کی کامیاب کاشت پاکستان میں کاشت کی جانے والی دوسری فصلوں کے لئے ایک رول ماڈل فصل ہے نیز انہوں نے دیگر فصلوں کے لئے رول ماڈل کے طور پر مکئی میں خود کفالت کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے در آمد کو کم کرنے کے لئے باجرہ کے اناج کو فروغ دینے پر زور دی ورائٹی ایوالوایشن کمیٹی کے اجلاس سے قبل ڈاکٹر غلام محمد علی چیئر مین پی اے آرسی نے آلو کے بیج کی کمپنیوں کے نمائندگان اور دیگر سیڈ کمپنیوں کے نمائندگان سے بھی ملاقات کی انہوں نے مختلف بیج کمپنیوں کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ درآمدی بل کو کم کرنے کے لیے مقامی بیج کی پیداوار کو فروغ دیں۔چیئر مین پی اے آرسی نے ان کے مسائل پر بات کی اور سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد کے ذریعے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے درمیان گیپ کو کم کرنے پر زور دیا اور ملک میں پرائیویٹ سیڈ کمپنیوں کی مقامی اور ترقی کے ابھرتے ہوئے رجحان کو سراہا۔
کمیٹی اجلاس

مزیدخبریں