اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے اعلی عدلیہ کے خلاف تقریر کیس میں ملزم پاکستان پیپلزپارٹی کے رہنماء مسعود الرحمن عباسی کی ضمانت منظور کرنے کا حکم سنادیا۔گذشتہ روز. سماعت کے دوران عدالت نے استفسار کیاکہ یہ کیا معاملہ ہے؟ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کہاکہ ملزم مسعود الرحمان پر سائبر ٹیرارزم کی دفعات عائد کی گئیں،چیف جسٹس کی جانب سے ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے کو پیکا ایکٹ کی متعلقہ دفعات پڑھنے کی ہدایت کی گئی، جس کے بعد چیف جسٹس نے کہا کہ ملزم مسعود الرحمان نے کہاں کہا کہ بم پھاڑنا اچھی چیز ہے؟توہین آمیز تقریر پر ایف آئی اے نے سائبر دہشتگردی کی دفعات کیسے لگائیں؟ کیا ملزم نے بم دھماکے کرنے کی تلقین کی، تلقین کرنے پر دہشتگردی کیسے؟،چیف جسٹس نے روسٹرم کے قریب کھڑے شخص سے دریافت کیاکہ آپ کون ہیں؟، جس پر شہری نے بتایاکہ میں اس کیس میں شکائت کنندہ ہوں،چیف جسٹس نے کہاکہ آپ اس میں کیسے شکایت کر سکتے ہیں؟، عدالت نے5ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرنے کاحکم سنادیا۔
ضمانت منظور