پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 5 روپے کمی کے بعد پٹرول کی نئی قیمت 140 روپے 82 پیسے‘ ہائی سپیڈ ڈیزل 137 روپے 62 پیسے جبکہ لائٹ ڈیزل 107 روپے 6 پیسے فی لٹر مقرر کی گئی ہے۔مٹی کے تیل میں 7 روپے کمی کے بعد اسکی نئی قیمت 109 روپے 53 پیسے فی لٹر ہو گئی۔ حکومت نے عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت کم ہونے کا کچھ فائدہ اپنے پاس رکھ لیا ہے۔
اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 10 روپے فی لٹر کمی کی سفارش کی گئی تھی جبکہ حکومت نے صرف 5 روپے فی لٹر کم کرکے کچھ منافع اپنے پاس رکھ لیا۔ عالمی سطح پر پٹرولیم نرخ اس وقت بھی گزشتہ سہ ماہی کی کم ترین سطح پر ہیں جبکہ ہمارے ملک میں اسکے نرخ بلند ترین سطح پر ہیں اور حکومت کی جانب سے دعویٰ کیا جاتا ہے کہ پاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخ بیرونی دنیا کے مقابلے میں کم ہیں۔ گزشتہ تین ماہ میں تسلسل کے ساتھ پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں 22 روپے اضافہ کیا گیا جس سے نہ صرف مہنگائی میں اضافہ ہوا بلکہ عوام کی مشکلات میں بھی اضافہ ہوا۔ اب صرف 5 روپے کم کرکے عوام کی اشک شوئی کی گئی ہے۔ دیکھنے میں یہ آیا ہے کہ حکومت اوگرا کے سفارش کردہ نرخوں سے بھی زیادہ پٹرولیم نرخ مقرر کر دیتی ہے اور کبھی اسکے سفارش کردہ اسکے زیادہ نرخوں میں کمی کا خود کریڈٹ لیتی ہے۔ اب اوگرا نے 10 روپے کمی کی سفارش کی ہے تو حکومت کو موقع سے فائدہ اٹھا کر عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینے کا اہتمام کرنا چاہیے تھا لیکن اس نے صرف پانچ روپے کم کرنے پر ہی اکتفا کیا۔ گو کہ 5 روپے کی کمی آٹے میں نمک کے برابر ہے ‘اس کمی کے تھوڑے بہت ثمرات عوام تک ضرور پہنچنے چاہئیں۔ پٹرولیم سے وابستہ اشیاء ضروریہ اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں کمی کرکے عوام کی مشکلات میں کچھ کمی لائی جا سکتی ہے۔ اوگرا کی سفارش کے مطابق پٹرولیم نرخوں میں کمی کی مزید گنجائش باقی ہے ‘حکومت کو منافع اپنے پاس رکھنے کے بجائے مہنگائی کے ہاتھوں ستائے عوام کی طرف منتقل کرنا چاہیے تاکہ مہنگائی میں کمی ہو اور عوام کو ریلیف مل سکے۔
پٹرولیم نرخ: اوگرا کی بڑی سفارش، حکومت کا 5 روپے پراکتفا
Dec 17, 2021