اسلا م آبا د (خصوصی نامہ نگار) سینٹ اجلاس میںبلوچستان میں ریکوڈک کے تانبے اور سونے کی کان کنی کے منصوبے کو فروغ دینے کے لیے سینیٹ نے حال ہی میں منظور کیے گئے غیر ملکی سرمایہ کاری پروموشن اور تحفظ قانون کا ترمیمی بل منظور کرلیا، پاکستان تحریک انصاف کے ارکان نے سینیٹر اعظم سواتی کے پروڈکشن آرڈر جاری نہ ہونے پر احتجاج کیا، چئیرمین سینٹ کے ڈائس کا گھیراو کیا، حکومت نے اپوزیشن کے احتجاج کے دوران غیرملکی سرمایہ کاری فروغ اور تحفظ ترمیمی بل 2022 منظور کر لیا ۔ تفصیلا ت کے مطا بق سینٹ کا اجلاس چئیرمین صادق سنجرانی کی زیر صدارت پارلیمنٹ میں ہوا۔قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔قائد حزب اختلاف شہزاد وسیم نے بات کرنے کی اجازت مانگی تو چئیرمین سینٹ نے اجازت دینے سے انکار کر دیا۔جس پر تحریک انصاف کے ارکان نے احتجاج شروع کر دیا۔ تحریک انصاف کے ارکان اپنے بنچوں پر کھڑے ہو گئے۔ پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے غیرملکی سرمایہ کاری فروغ اور تحفظ ترمیمی بل 2022 پیش کیا۔ جس کو منظور کر لیا گیا۔ نیشنل پارٹی کے سینیٹر طاہر بزنجو نے بل کی مخالفت کی۔چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ پاکستان بل کی منظوری پر مبارکباد دیتا ہوں۔صنعتی تعلقات (ترمیمی) بل 2022 سینیٹ میں پیش کر دیا۔چئیرمین سینٹ نے بل متعلقہ کمیٹی کو بھیج دیا گیا۔ سینیٹ اجلاس کے دوران کابینہ ڈویژن نے تحریری جواب جمع کرایا ہے جس میں وزیرِ اعظم شہباز شریف کی منظوری سے اعلیٰ عہدے داران کو دی گئی وی آئی پی بلٹ پروف گاڑیوں اور دیگر وی آئی پی گاڑیوں کی تفصیلات پیش کی گئیں۔تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 14 اعلیٰ عہدے دران کے پاس وی آئی پی بلٹ پروف گاڑیاں ہیں، جن میں اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ، معاونِ خصوصی عطاء تارڑ، سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی شامل ہیں۔کابینہ ڈویژن نے تحریری جواب میں بتایا کہ وزیرِ اعظم شہباز شریف کی منظوری سے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے پاس وی آئی پی بلٹ پروف گاڑی موجود ہے۔سپیکر زاہد اکرم درانی، اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف، وفاقی وزراء اسعد محمود، بلاول بھٹو زرداری، وزیرِ داخلہ رانا ثناء اللّٰہ، چیئرمین پی اے سی نور عالم خان اور سیکریٹری داخلہ کے پاس وی آئی پی بلٹ پروف گاڑیاں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ 18 اہم عہدے داران کے پاس وی آئی پی گاڑیاں ہیں۔تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ قمر زمان کائرہ، وفاقی وزراء ساجد طوری، سردار ایاز صادق، مرتضیٰ جاوید عباسی، رانا تنویر حسین، اسرار ترین، آغاحسن، احسن اقبال، عبدالقادر پٹیل، خواجہ آصف ‘ طارق بشیر چیمہ، سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ، وفاقی وزراء شاہ زین بگٹی، عبدالواسع، قائدِ حزبِ اختلاف راجہ ریاض، سابق وزیرِ اعظم یوسف رضا گیلانی، وزیرِ اعظم کے مشیر احد چیمہ کے پاس وی آئی پی گاڑی ہے۔سینیٹ اجلاس کے دوران کابینہ ڈویژن نے سابق وزیرِ اعظم عمران خان کے ہیلی کاپٹر کے اخراجات کی تفصیلات پیش کی ہیں۔ کابینہ ڈویژن نے بتایا ہے کہ عمران خان کے ہیلی کاپٹر پر جنوری 2019ء سے مارچ 2022ء کے دوران 43 کروڑ 44 لاکھ روپے اخراجات آئے۔کابینہ ڈویژن کے تحریری جواب کے مطابق عمران خان نے ہیلی کاپٹر پر اس دوران 1 ہزار 579 وی وی آئی پی مشن گھنٹے مکمل کیے۔پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے باعث سینٹ کا اجلاس غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی کر دیا۔