سویٹ ہوم میں سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداءکی یاد میں تقریب


اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) 16 دسمبر سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے معصوم شہداءکی یاد میں پاکستان سویٹ ہوم میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں چیف جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور فیڈرل شریعت کورٹ، جسٹس خادم حسین محمد شیخ، قمر زمان منہاس اور پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان (ہلال امتیاز) نے خصوصی شرکت کی۔ پاکستان سویٹ ہوم کے بچوں نے ٹیبلو پرفارمینس، تقاریر اور نغموں سے اے پی ایس کے معصوم شہداءکو خراج تحسین پیش کیا جسے شرکاءنے بے حد پسند کیا اور ہر آنکھ اشکبار تھی۔ اس دوران پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان (ہلال امتیاز) کا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ 16 دسمبر وطن عزیز کے لیے سیاہ ترین دن ہے جب دہشت گردوں نے ایک سکول پر حملہ کرکے اپنی بزدلی کا مظاہرہ کیا۔ 100 سے زائد معصوم بچے اس حملے میں شہید ہوئے۔ یقیناً یہ قوم اپنے ان شہداءکو کبھی بھول نہیں سکتی۔ وہ آج بھی زندہ ہیں اور ہمیشہ زندہ رہیں گے۔ زمرد خان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے پاکستان سویٹ ہوم کی بنیاد سوات آپریشن کے دوران رکھی جب بہت سے بچے دہشت گردانہ حملوں میں اپنے والدین کو کھو چکے تھے اور ہزاروں یتیم بچوں کی زندگیاں خطرے میں تھیں اور یہ ڈر تھا کہ کہیں یہ بچے دہشت گرد عناصر کے ہاتھ نہ لگ جائیں جس سے وہ ان بچوں کو خود کش حملوں میں استعمال کرنا چاہتے تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور کا کہنا تھا 16 دسمبر جب ملک دشمن عناصر نے آرمی پبلک اسکول پشاور کے ننھے بچوں پر شب خون مارا تو پوری دنیا نے اس کی مذمت کی اور اس قوم نے دہشت گردوں کے خلاف ایک طاقت بن کر کھڑی ہوئی۔ ہمارے معصوم شہداءکی قربانیاں کبھی رائگاں نہیں جائیں گی۔ ہمارا دشمن کبھی نہیں چاہے گا کہ اس قوم کے بچے پڑھ لکھ کر آگے بڑھیں۔ اسی لیے ہم نے لڑنا نہیں پڑھنا ہے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ بن کر دہشت گردوں سے بدلہ لینا ہے۔ تقریب کے اختتام پر پاکستان سویٹ ہوم کے بچوں نے شہدائے اے پی ایس کے شہداءکی یاد میں شمعیں روشن کیں اور فاتحہ خوانی کی۔ علاوہ ازیں پاکستان سویٹ ہوم کے سربراہ زمرد خان (ہلال امتیاز) کی جانب سے چیف جسٹس ڈاکٹر سید محمد انور، جسٹس خادم حسین محمد شیخ، قمر زمان منہاس اور میڈم زرقا کو شیلڈ پیش کی گئی۔
سویٹ ہوم تقریب

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...