گوجرانوالہ (نمائندہ خصوصی)سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت معیشت کو سنبھالا دینے میں مکمل طورپر ناکام ہوچکی ہے‘ ہمیں زبردستی گھر سے باہر نکال کر اب پوچھ رہے ہیں گھر کیسے چلانا ہے‘ ہمارے دور میں چھ فیصد گروتھ تھی جو آج منفی پر چلی گئی ہے‘ اس وقت ملک میں اکانومی سنبھالی نہیں جارہی‘ ملک میں ڈالر کا بحران پیدا ہوگیا ہے‘ ایکسپورٹ نیگٹو ہے‘ زراعت جو عمران خان کے دور میں ریکارڈ پیداوار تھی وہ بھی اب تباہ ہورہی ہے‘جتنے ریزرو ہیں ایک ماہ کی امپورٹ بھی نہیں کر سکتے‘ ایل سیز نہیں کھل رہیں، ائیر لا ئنز کو پیسے نہیں مل رہے‘ حوالہ کی مارکیٹ دو سو پچاس سے ساٹھ تک چلی گئی ہے ‘ گذشتہ سات آٹھ ماہ میں ملک سے سخت زیادتی ہوئی جس کے باعث اکانومی نہیں سنبھالی جا رہی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ٹریڈ باڈیز بزنس کونسل کے زیراہتمام ”سیاسی عدم استحکام کے معیشت پر اثرات“ کے عنوان سے منعقدہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر سابق وفاقی وزیر حماد اظہار‘ معروف ماہر معاشیات مزمل اسلم‘صدر چیمبر فیصل ایوب، سابق صدور چیمبر ملک ظہیر الحق،عمر اشرف مغل،رانا شہزاد حفیظ،سابق سینیر نائب صدور شیخ عرفان سہیل،انور اسلم،نوشاد راجپوت،چئیرمین سیڈ آﺅٹ زین اشرف مغل، عثمان اشرف اور ٹکٹ ہولڈر علی اشرف مغل‘صدرچیمبر گجرات سکندر اشفاق ودیگر مقررین نے بھی خطاب کیا۔ سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے اپنے دور میں عام آدمی کو ریلیف دینے کا پالیسی اپنائی اور عوام کو ہرممکن ریلیف دیاگیا جبکہ موجودہ حکومت نے عوام کو مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیا ہے۔ اب بھی عمران خان کا ویژن ہے کہ حکومت میں آکر بہتری کی جانب جائیں گے ‘غریب عوام کو بھی اتنے مواقع ملیں جتنے امیر کو ملتے ہیں‘شارٹ میڈیم اور لانگ ٹرم بنا رہے ہیں جن پر عملدرآمد ہو گا ‘فارن کرنسی ریزور بڑھانے پڑیں گے، ڈالرز کا فقدان ختم کرنا ہو گا۔ سابق وزیر تجارت ورہنما تحریک انصاف حماد اظہر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم نے حکومت سنبھالی تو 20 ارب ڈالرز کی خسارہ تھا لیکن ہماری اصلاحات کے نتیجے میں ہم بہتری کی طرف بڑھتے رہے اور 7 سے 8 فیصد ترقی کی طرف گئے لیکن موجودہ حکومت کو تو پہلے 45 دن ان کو یہی نہیں پتہ تھا کے حکومت رہے گی یا نہیں۔ ملکی معیشت کو بچانے کے لیے غیر ضروری اخراجات کو فوری ختم کرنا ہوگا دوبارہ نیا تجربہ کرنے کی کو شش کی گئی تو معاشی حالات مزید گھمبیر ہوں گے۔ حماد اظہر نے کہا کہ ساہیوال پاور پلانٹ کی 30 روپے سے اوپر بجلی کی قیمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک طرف ملک کی مقبول لیڈر شپ کو دیوار سے لگایا جارہا ہے تو دوسری طرف این آر او دیے جارہے ہیںلیکن یاد رکھیں کہ جب ایک منتخب حکومت پلان بنائے گی تو ہی بہتری آئے گی۔
شوکت ترین