سا نحہ آرمی پبلک اسکول برسی ، سندھ بھر میں دعا ئیہ تقا ریب ، شمعیں روشن کی گئیں 


لاڑکانہ+خیر پور  + حیدر آباد(بیورورپورٹ) آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کی آٹھویں برسی کے موقع پر شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ریلیاں نکالی گئیں، قرآن خوانی کرکے تقریبات کا انعقاد کیا گیا، تفصیلات کے مطابق ملک کے دیگر شہروں کی طرح لاڑکانہ، شہداد پور، خیر پور، حیدرآباد میں بھی آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کی آٹھویں برسی انتہائی عقیدت و احترام سے منائی گئی، برسی کے موقع پر پاکستان زندہ باد موومنٹ کی جانب سے سانحہ آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے میونسپل سٹیڈیم سے پریس کلب تک صوبائی جنرل سیکرٹری آغا سیالوی، ضلعی رہنماؤں زبیر کلہوڑو، عرفان علی سہڑو، نوید چوہان، منارٹی ونگ کے شام لال اور دیگر کی قیادت میں ریلی نکالی گئی جس میں شریک رہنماؤں اور کارکنان نے بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے شہداء اور پاک فوج کی حمایت میں نعرے نعرے بازی کی، دوسری جانب آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پبلک ہیلتھ اسکول میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں اسکول کی پرنسپل ڈاکٹر سکینہ گڈ، خواتین اساتذہ اور طالبات نصرت، عائشہ، ڈاکٹر فریدہ، مریم، فرزانہ اور دیگر نے شرکت کی شمعیں روشن کیں اور شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا، دریں اثناء آرمی پبلک سکول پشاور کے شہداء کو خراج پیش کرنے کے لیے پاک شہباز سوشل کمیٹی الٰہ آباد کی جانب سے ہیڈ آفس میں قرآن خوانی کی گئی جس میں تنظیم کے بانی عبدالستار، لطیف علی، فیض علی، عبدالجبار شیخ، غلام حسین قلندر، آصف علی سالاچ حسینی، قاری عبدالشکور عطاری، محمد سلیم شیخ، ساحل جونیجو، محمد مریل نوحانی، راشد شیخ اور دیگر نے شرکت کرکے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرکے ملک کی بقا، سلامتی اور پاک فوج کے لیے خصوصی دعائیں مانگیں، اس موقع پر شرکائے کا کہنا تھا کہ آج اے پی ایس کے شہداء کی 8ویں برسی ہے، ہمارے دل آنسوؤں سے لبریز ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم سانحہ کے شہداء  کے بلندی درجات کے لیے دعاگو ہیں اور دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کے والدین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔ دریں اثناء  پڈعیدن کے دی گائیڈنس انگلش میڈیم اسکول،اور اسٹار گرمر اسکول  میں۔سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق بڑا دشمن بنا پھرتا ہے جو بچوں سے لڑتا ہے۔ سانحہ آرمی پبلک اسکول کے شہداء کی یاد میں ضلع نوشہروفیروز کے مختلف اسکولوں میں تقاریب منعقد کی گئیں۔ پڈعیدن کے اسٹار گرامر اسکول اور۔ دی گائیڈنس انگلش میڈیم اسکول میں پرنسپل رحمن اشرف راجپوت کی قیادت میں ایک تقریب منعقد کی گئی جس میں طلباء وطالبات نے شہید بچوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر شمعیں روشن کی اور خراج تحسین پیش کیا۔ تقریب سے  اسٹوڈنٹس حرمین فاطمہ۔ محمد شایان۔  ایمن فاطمہ اور سکینہ منان آرائیں نے  اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ آج کے دن 16 دسمبر 2014 کو دہشتگردوں کے ہاتھوں پاکستان کے معمار اور اپنے ماں باپ کے سپنے پورے کرنے کے لیے اسکول جانے والے پھول جیسے معصوم بچوں کو خون میں نہلایا گیا اور وہ معصوم  واپس کفن میں لپٹ کر آئے اس لیے اس دن کو ہم یوم سیاہ کے طور پر منا رہے ہیں دہشتگردوں نے تعلیم پر وار کیا لیکن ہمارے حوصلے بلند ہیں اور ہم تعلیم کے ذریعے ہمارے شہید بھائیوں کے مشن کو پورا کریں گے اور تعلیم سے ان کے ناپاک ارادے مٹی میں ملا کر ملک پاکستان کا نام روشن کریں گے۔ علاوہ ازیںڈگری میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کی برسی کے موقع پر نجی و سرکاری اسکولز میں دعائیہ تقاریب ۔تفصیلات کے مطابق گورنمنٹ بوائز ہائی اسکول ڈگری، دی فروس ایجوکیشن سسٹم،  خان پبلک،  دی میک اسکول سسٹم و  دیگر نجی و سرکاری اسکولز  میں سانحہ آرمی پبلک اسکول کی یاد میں دعائیہ تقریب ہوئی علاوہ ازیں 16 دسمبر کو آرمی پبلک سکول پشاور کے معصوم شہداء کی یاد میں الازہر پبلک اسکول  غریب آباد کیمپس میں ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا، تقریب میں اسکول کے بچوں صفیان، چاہت، عائشہ، تیمور، ریا، وجیہہ، تنیشا ، عبدالستار ودیگر بچوں نے مختلف قومی ترانوں پر ٹیبلوز اور تقاریر پیش کیں اور معصوم بچوں کی قربانی پر روشنی ڈالی۔طلبہ کا کہنا تھا کہ 16دسمبر تاریخ میں  یوم سیاہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔ اس دن ظالم دہشتگردوں نے معصوم بیگناہ بچوں کا خون بہا کر انسانیت کی تذلیل کی. دہشتگردوں نے شاید یہ سوچا تھا کہ اس طرح کی نیچ حرکتوں  سے وہ پاکستانی عوام کو خوفزدہ  کرنے معصوم بچوں کو علم سے دور رکھنے میں کامیاب ہونگے. لیکن یہ ان کی خام خیالی تھی.   ان معصوم بچوں کی شہادت کے بعد ہر پاکستانی طالب علم ، نوجوان اور محب وطن پاکستانی کا  ملک اور تعلیم سے محبت کا جذبہ اتنا ہی زیادہ بڑھ گیا ہے۔شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپورکے اسٹوڈنٹ سوسائٹیز سینٹر میں سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کی یاد میں ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا۔ وائیس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو نے اجلاس کی صدارت کی۔ اس موقع پر شہدا کے ایصالِ ثواب کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی اور شہیدوں کو خراجِ تحسین پیش کرنے کیلئے شمعیں روشن کی گئیں۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر خلیل احمد ابوپوٹو نے کہا کہ یہ ایک المناک سانحہ ہے جس میں دہشت گردی کے حملے میں 150 سے زائد طلبہ اور اساتذہ شہید ہوئے۔ یہ شہید بچے قوم کے بچے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ ہماری مسلح افواج نے نیشنل ایکشن پلان  کے ذریعے ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شیطانی قوتوں کے خلاف متحد ہیں۔ ڈاکٹر ابوپوٹو نے دہشت گردی کے خلاف حکومت کی پالیسیوں کو سراہا۔ڈین فیکلٹی آف سوشل سائنسز پروفیسر ڈاکٹر تاج محمد لاشاری نے کہا کہ ہم آرمی پبلک اسکول  پشاور کے شہید بچوں کے والدین کے ساتھ ہیں۔ قومی اتحاد کے تحت متحد ہونا وقت کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر لاشاری نے کہا کہ پاکستانی فوج علاقائی سرحدوں کا دفاع کر رہی ہے اور وہ دہشت گردی کے خلاف متحد ہے۔ ہماری خودمختاری کو مستحکم کرنے کے لیے قومی یکجہتی اور ہم آہنگی بھی وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے سانحہ آرمی پبلک اسکول پشاور کے شہدا کی یاد میں تعزیتی اجلاس کے انعقاد پر وائسا چانسلر کو سراہا۔انچارج اسٹوڈنٹس سوسائٹیز سنٹر علی رضا لاشاری نے اجلاس میں نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔ پروفیسر ڈاکٹر فرمان علی منگی، پروفیسر ڈاکٹر محمد مسیح اللہ جتوئی، پروفیسر ڈاکٹر نوید احمد شیخ، ڈاکٹر امیر ملاح، ڈاکٹر غلام اکبر خاصخیلی، مشتاق علی خاصخیلی، راشد علی عاربانی، زوہیب میمن،  آسیہ رْک، دیپ راجپوت ،اساتذہ، افسران، ملازمین اور طلباء کی بڑی تعداد نے تعزیتی اجلاس میں شرکت کی۔ پاکستان سنی تحریک کے سر براہ ثروت اعجاز قادری کی ہدایت پر حیدرآباد میں حیدر چوک سے پریس کلب تک مشعل بردار ریلی نکالی گئی جس کی قیادت صوبائی جنرل سیکریٹری مولانا محمد خالد حسن عطاری،سندھ کے نائب صدر عمران خان سہروردی،ضلعی صدر حیدرآباد سید ساجد علی کاظمی،سینئر نائب صدر محمد شفیق میؤقادری،نائب صدر سردار بچل بلوچ، عبدالشکور بھٹی سمیت دیگر نے  کی ،جبکہ ریلی کے شرکاء نے سانحہ اے پی ایس کے شہداء سے اظہارِ یکجتی کیلئے ہاتھوں میں مشعل اٹھائیں ہوئیں تھی  اور سخت نعرے بازی کی گئی۔ ہم تمہیں بھولے نہیں یاد ہو تم،رنگ لائیگا شہیدوں کا لہو، سانحہ میں شہید ہونے والے بچوں کا خون رنگ لائیگا،   اس موقع پر مولانا خالد حسن عطاری نے کہا کہ ہر آنے والا 16دسمبر کا دن ہمیں اے پی ایس کے شہیدوں کی یاد دلاتا رہے گا اور جن دہشت گردوں نے پاک فوج،پاک رینجرز و پولیس سمیت اے پی ایس کے بچوں کو شہید کیا ان دہشت گردوں کو عبرت کا نشان بنایا جائے اور دہشت گردی و انتہا پسندی کو  ختم کیا جائے۔

ای پیپر دی نیشن