کراچی (اسپورٹس رپورٹر)میونخ اولمپک گیمز 1972 میں پاکستان کی 23 برس عمر میں نمائندگی کرنے والے پاکستان کے سابق باکسر ملنگ بلوچ کا حرکت قلب بند ہونے سے لیاری کراچی میں انتقال ہوگیا۔دس اگست 1948میں لیاری کے ایک غریب گھرانے میں پیدا ہونے والے ملنگ بلوچ نے گیارہ برس کی عمر میں پاک نیشنل باکسنگ کلب کے بانی کوچ استاد عبداللہ بلوچ مرحوم سے باکسنگ کی تربیت حاصل کی۔1971 تا 1975 تک مسلسل نیشنل باکسنگ چمپیئن رہے۔1970 تا 1975 ایشین گیمز سمیت متعدد انٹرنیشنل باکسنگ مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کرتے رہے۔ابتدائی طور پر معاشی جدو جہد کرتے پہلے پاکستان ریلوے،پھر پاکستان نیوی اور مسلم کمرشل بینک میں ملازمت کی۔ملنگ بلوچ انتہائی کم گو محنتی اور سیاست سے بالاتر شخصیت کے مالک تھے۔ ان کی اسی عادت کی بنیاد پر پاکستان نیشنل باکسنگ کیمپ میں مرحوم پروفیسر انور چوہدری کے بازو بن کر پاکستان باکسنگ کی خدمت کی۔مرحوم ملنگ بلوچ کا تعلق لیاری کے خالص باکسنگ گھرانے سے ہے۔انکے چھوٹے بھائی خان محمد بہترین باکسر کے ساتھ بہت اچھے ریفری جج رہے جبکہ انکے دوسرے بھائی اصغر بلوچ سندھ باکسنگ ایسوسی ایشن کے صدر اور پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے ایگزیکٹیو نائب صدر ہیں۔ انکی بیٹی بہترین نیشنل باکسر اور بیٹے درمحمد انٹرنیشنل گولڈ میڈلسٹ و سیف گیمز چمپیئن باکسر ہیں جوکہ پاکستان نیوی سے منسلک ہیں۔پاکستان باکسنگ کی سینیئر ٹیکنیکل شخصیت اولمپیئن جج علی اکبر شاہ قادری نے ملنگ بلوچ کے انتقال پر گہرے رنج کا اظہار کرتے ہوئے انکے خاندان سے دلی تعزیت کی ہے۔